ہیلتھ پروگرام کے نفاذ کے لیے عالمی بینک سے مدد طلب
مجوزہ نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام (این ایچ ایس پی) کے اطلاق کے لیے عالمی بینک کی مدد طلب کی گئی ہے جس کے ذریعے کئی انتظامی مسائل سے نمٹا جائے گا۔
جن میں صحت کے ورکرز کی ناکافی تعداد، ان کا کم استعمال، ناقص کارکردگی اور بنیادی صحت فراہم کرنے کی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی کی اشیا کی فراہمی اور ضروری ادویات کی قلت شامل ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کی ایک دستاویز میں کہا گیا این ایچ ایس پی کی متوقع لاگت تقریباً 59 ارب ڈالر ہے، یہ پروگرام 5 برسوں کے دوران تمام صوبوں کے کمیونٹی، ابتدائی، ثانوی نگہداشت کے مراکز کی سطح پر لاگو کیا جائے گا، اس پروگرام میں بنیادی اور سطح کی دیکھ بھال کے لیے صوبائی حکومتوں کا بجٹ شامل ہے۔
مجوزہ این ایچ ایس پی ایک پروگرام برائے نتائج (پی فور آر) کو بطور آلہ استعمال کرے گا، پی فور آر پروگرام پاکستان میں صحت کے شعبے میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ورلڈ بینک کی توانائی کے شعبے، انسانی وسائل کو بہتر بنانے کیلئے 80 کروڑ ڈالر کی منظوری
پی فور آر، حکومت کے یونیورسل ہیلتھ کیئر پروگرام اور اس سے منسلک اصلاحات، صحت کے متوقع اخراجات کی متواتر نوعیت، اور حکومت کی صلاحیت میں بہتری، جیسا کہ نیشنل امیونائزیشن سپورٹ پروجیکٹ (این آئی ایس پی) کے ذریعے دیکھا گیا ہے کہ سب سے بہتر آلہ ہے۔
سال 2016 سے زیر اطلاق این آئی ایس پی، ڈسبرسمنٹ لنکڈ انڈیکیٹر(ڈی ایل ائیز) کے ساتھ ایک انویسٹمنٹ پراجیکٹ فنانسنگ (آئ پی ایف)، پاکستان نے تعلیم اور عوامی مالیاتی انتظام جیسے دیگر شعبوں میں پی فور آر آلے کے مؤثر استعمال کیا ہے۔
نتائج پر مبنی فنانسنگ میں سرمایہ کاری کی فنانسنگ کا عنصر بھی ہوگا، جس کا تخمینہ اس آپریشن کے تحت کل فنانسنگ کے 20 فیصد سے بھی کم ہے، اس کا انتظام چاروں صوبوں کے محکمہ صحت اور قومی صحت کی خدمات کی وزارت، قواعد و ضوابط اور کوآرڈینیشن کے ذریعے بھی کیا جائے گا تاکہ بروقت تکنیکی مدد اور جدید ایجادات کااستعمال کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں:عالمی بینک کا قرض کے اگلے مرحلے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
مجوزہ این ایچ ایس پی دائرہ کار میں ایک قومی سطح کا پروگرام ہوگا جس سے بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ مستفید ہوں گے۔
اس مجوزہ صحت پروگرام کا مقصد حکومت کے یونیورسل ہیلتھ کیئر پروگرام کو سپورٹ کرنا ہے۔
جیسا کہ صحت ایک آگے بڑھتے رہنے والا شعبہ ہے، مجوزہ این ایچ ایس پی صوبائی حکومتوں کو پی ایچ سی کی سطح پر صحت کی ضروری خدمات کی مساوی فراہمی اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا جبکہ حکومت کا پروگرام بنیادی اور ثانوی نگہداشت کی سطحوں پر فراہم کی جانے والی خدمات پر مشتمل ہے۔
این ایچ ایس پی کے پروگرام کی حد صرف پی ایچ سی تک محدود ہے، جس کی تعریف پاکستان کے تناظر میں کی گئی ہے کہ وہ خدمات دیہی مراکز صحت اور کمیونٹی سمیت اس سے نچلی سطح پر فراہم کی جا رہی ہیں۔