عدالتی فیصلے کے بعد شوبز شخصیات کا وزیر اعظم کے ساتھ اظہار یکجہتی
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مسترد کیے جانے اور وزیر اعظم کی جانب سے صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حکم غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد شوبز شخصیات نے عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
عدالت نے چار دن تک سماعت کرنے کے بعد 7 اپریل کو اپنے فیصلے میں سنایا کہ ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ غیر آئینی تھی جبکہ وزیر اعظم، صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس نہیں دے سکتے تھے۔
مذکورہ فیصلے کے بعد ٹوئٹر پر جہاں عدالت عظمیٰ کے حق میں چلنے والے ٹرینڈز ٹاپ پر آگئے، وہیں عمران خان اور پی ٹی آئی سے متعلق ٹرینڈز بھی ٹاپ پر رہے۔
اسی طرح شوبز شخصیات نے بھی عدالتی فیصلے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا ساتھ دیا اور اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں عدالتی فیصلے کو مسترد بھی کیا۔
ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر نے عمران خان کو دوبارہ وزیر اعظم بننے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے ان کی حمایت میں ٹوئٹس کیں۔
دوسری ٹوئٹس میں انہوں نے عدالتی فیصلے سے متعلق مداحوں کو آگاہ کیا۔
گلوکارہ قرة العین بلوچ نے بھی عدالتی فیصلے کے فوری بعد اپنی ٹوئٹ میں عمران خان کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے انقلابی پوسٹ بھی شیئر کی۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ کیا ہم تمام لوگ عدالتی فیصلے کو مسترد نہیں کر سکتے؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کس طرح کی جمہوریت ہے، جہاں عوام کے ووٹوں کی کوئی عزت نہیں اور اراکین اسمبلی اپنے ضمیر باآسانی سے فروخت کر رہے ہیں۔
انہوں نے عمران خان کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے مداحوں کو اپیل کی کہ وہ اپنی ذات کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور عمران خان کا ساتھ دیں۔
سینیئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی پینٹنگ شیئر کرتے ہوئے انہیں ’ون مین آرمی‘ قرار دیا اور لکھا کہ وہ ان تمام افراد کے لیے اکیلے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، جنہوں نے اقتدار کے لیے لوٹ مار کی اور طاقت مین رہنے کے بعد بھی یہی کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ممکن ہے کہ عمران خان کے تمام طریقے درست نہ ہوں لیکن یہ یاد رکھیں کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے لیے لڑائی لڑی اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان کا ساتھ دینے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
عتیقہ اوڈھو نے لکھا کہ عمران خان نے 26 سال کی محنت اور لگن سے ایک عام پارٹی کو عوامی جماعت بنایا۔
سینیئر اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے عدالتی فیصلےیا عمران خان کا نام لیے بغیر موجودہ حالات پر تبصرہ کیا اور لکھا کہ ہم نے پہلے بھی مٹھائیاں بانٹیں تھیں اور پھر 12 سال بعد کیا ہوا ہم بھول گئے اور آج بھی اسے بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں مداحوں سے سوال کیا کہ بتائیں کہ دنیا میں اور کتنے ملک ہیں جن کی معیشت اور حکومت کی کارکردگی ڈالر کے اتار چڑھاؤ پر مبنی ہے؟
ان کی طرح فیشن ڈیزائنر ماہین خان نے بھی موجودہ ملکی حالات پر مختصر ٹوئٹ کی اور سپریم کورٹ کے فیصلے یا عمران خان کی واضح حمایت کے بغیر لکھا کہ ہمارے ملک خطرے میں ہے، اس لیے وہ آج سے آیت کریمہ کا ورد کرنے جا رہی ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے دوسرے لوگوں کو بھی ورد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
اداکار عثمان خالد بٹ نے بھی عدالتی فیصلے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عدالت نے تحریک عدم اعتماد پر ہفتے کو ووٹنگ کرنے کا حکم دے دیا۔
اداکارہ زارا نور عباس نے عدالتی فیصلے کے بعد واضح پوسٹ کی کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بغیر اور کسی جماعت کی حکومت اور عمران خان کے علاوہ اور کوئی شخص وزیر اعظم کے طور پر قبول نہیں۔
گلوکار و موسیقار ہارون شاہد نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ انہیں عدالتی فیصلے کا احترام ہے اور اب ہفتے کو جنگ کا نتیجہ دیکھا جائے گا۔
اداکار و میزبان فیصل قریشی نے بھی عدالتی فیصلے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی حمایت کی اور انہیں مشورہ دیا کہ انہوں نے گھبرانا نہیں ہے۔