دنیا میں انسانی بحران سے غیر مساوی انداز میں نمٹنے پر سربراہ ڈبلیو ایچ او کا اظہار افسوس
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے کہا ہے کہ دنیا انسانی بحران کو غیر مساوی طور پر دیکھ رہی ہے اور تمام تر توجہ یوکرین پر مرکوز کی جارہی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع کردہ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی ہنگامی حالات ہیں جنہیں سنجیدہ نہیں لیا جارہا ہے اور امید ہے کہ بین الاقوامی برادری اپنے احساس پر نظر ثانی کرے گی۔
ایک نیوز کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ دنیا اس حالات پر حقیقی توجہ دے رہی ہے یا نہیں، یوکرین پر تمام تر توجہ مرکوز کرنا یقیناً ضروری ہے کیونکہ اس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹیگری، یمن، افغانستان، شام اور دنیا کے دیگر حصوں پر توجہ نہیں دی جارہی ہے‘۔
مزید پڑھیں: مستقبل میں وباؤں سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی میثاق ترتیب دینے پر اتفاق
سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ’میں بہت واضح اور ایمانداری سے کہنا چاہوں گا کہ دنیا انسانیت کی دوڑ میں سب پر یکساں توجہ نہیں دے رہی ہے، کچھ دوسروں سے زیادہ توجہ حاصل کر رہے ہیں، پھر اس پر میں کہوں گا کہ یہ میرے لیے باعث تکلیف ہے کیونکہ میں نے یہ سب دیکھا ہے اور اسے قبول کرنا مشکل ہے‘۔
ٹیڈروس ایڈہانوم کا تعلق ٹیگری سے ہے، ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے طے کیا ہے کہ انسانی زندگی بچانے والے آلات کے 100 ٹرکس یومیہ ایتھوپیا کے محصور علاقے میں بھیجے جائیں۔
ملک کے سابق وزیر صحت اور وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ملک میں کم از کم 2 ہزار ٹرکس بھیجے جانے چاہیے تھے، لیکن اب تک صرف 20 ٹرکس بھیجے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر پریشان ہے کہ ادیس ابابا میں 20 ٹرکس کا جانا حکومت کی کسی ’سفارتی چال‘ کا حصہ ہوسکتا ہے جبکہ ایتھوپیا اور ایریٹیا کی افواج کی جانب سے محاصرہ بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں: ایتھوپیا کی فوج کا عالمی ادارہ صحت کے سربراہ پر ٹیگرے کی حمایت کا الزام
ان کا کہنا تھا کہ انسانی بحران ٹالنے اور ہزاروں، لاکھوں افراد کو بحران سے بچانے کے لیے ہمیں انسانیت تک آزادانہ رسائی کرنے کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس طرح کا انسانی بحران عالمی توجہ کا مرکز نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ دنیا اپنے حواس میں واپس آئے اور تمام انسانوں کا یکساں نظریے سے دیکھے۔
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ المناک حالات ہیں، وہاں نسل پرستی کے نام پر لوگوں کو زندہ جلایا جارہا ہے، جبکہ انہوں نے کوئی جرم بھی نہیں کیا، تو ہمیں حالات کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ ہمیں ہر زندگی کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر زندگی قیمتی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں