• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

عامر لیاقت کی قبر کشائی کا حکم معطل ہونے پر بشریٰ اقبال اشکبار ہوگئیں

شائع June 22, 2022
ڈاکٹر بشریٰ اقبال اپنے بچوں کے ہمراہ عدالت پہنچیں—اسکرین شاٹ
ڈاکٹر بشریٰ اقبال اپنے بچوں کے ہمراہ عدالت پہنچیں—اسکرین شاٹ

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے مرحوم اینکر اور اسکالر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی کا حکم معطل کرنے کے احکامات کے بعد ڈاکٹر بشریٰ اقبال کے اشکبار ہونے کی ویڈیو وائرل ہوگئی

کراچی کی مقامی عدالت نے ایک شہری کی درخواست پر 18 جون کو عامر لیاقت حسین کی قبرکشائی کرکے پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا تھا۔

عامر لیاقت رواں ماہ 9 جون کو اپنی رہائش گاہ پر بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر وہ راستے میں ہی خالق حقیقی سے جا ملے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے عامر لیاقت کی قبر کشائی، پوسٹ مارٹم کا حکم معطل کردیا

ان کے اہل خانہ نے اس وقت ہی ان کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کردیا تھا، جس وجہ سے پولیس نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر عامر لیاقت کے بچوں نے عدالت میں بھی پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا تھا۔

اہل خانہ کے انکار کے باوجود ایک عام شہری کی درخواست پر کراچی کے ضلع شرقی کی عدالت نے عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے خلاف ان کے بچوں دعا اور احمد عامر نے سندھ ہائی کورٹ میں ماتحت عدالت کا حکم روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

عدالت نے عامر لیاقت حسین کے ورثا کی درخواست پر ماتحت عدالت کے حکم کے خلاف حکم امتناع جاری کیا تھا۔

عدالت کی جانب سے حکم امتناع جاری کیے جانے کے بعد عامر لیاقت کی سابق اور پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال سندھ ہائی کورٹ کے احاطے میں اشکبار ہوگئیں اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ڈاکٹر بشریٰ اقبال اپنے بچوں احمد اور دعا عامر کے ہمراہ عدالت پہنچی تھیں اور عدالتی فیصلے کے بعد وہ وکلا سے بات کرنے کے دوران اشکبار ہوگئیں، جہاں انہیں بیٹی اور خواتین وکلا سہارا دیتی دکھائی دیں۔

ڈاکٹر بشریٰ اقبال کے اشکبار ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے ان کے لیے صبر اور حوصلے جب کہ عامر لیاقت کی مغفرت کی دعائیں بھی کیں۔

عدالتی احکامات کے بعد جہاں ڈاکٹر بشریٰ اقبال اشکبار ہوگئیں، وہیں انہوں نے عدالتی فیصلے کے بعد اپنی ٹوئٹ میں شکرانے بھی ادا کیے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024