• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پی ٹی آئی کے دو منحرف اراکین قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین منتخب

شائع July 1, 2022
پی ٹی آئی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہر اور جویریہ ظفر — فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ
پی ٹی آئی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہر اور جویریہ ظفر — فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ

قومی اسمبلی کی 8 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرپرسن کے طور پر منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے دو منحرف اراکین بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں شہباز شریف کے نئے وزیر اعظم کے طور پر انتخاب کے وقت پی ٹی آئی کے ارکان کے بڑے پیمانے پر استعفوں کے بعد کمیٹیاں سربراہان سے محروم ہو گئی تھیں۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے الگ الگ ہینڈ آؤٹ کے مطابق ملتان سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہر کو قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا ہے، جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی پی ٹی آئی کی جویریہ ظفر آہیر انفارمیشن اور براڈ کاسٹنگ کمیٹی کی چیئرپرسن بن گئی ہیں۔

29 جون کو ختم ہونے والے قومی اسمبلی کے تین ہفتے طویل بجٹ اجلاس کے دوران احمد حسین ڈیہر اور جویریہ ظفر دونوں ہی سب سے زیادہ آواز بلند کرنے والے اراکین قومی اسمبلی تھے، جنہوں نے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر کڑی تنقید کی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے ایک اور بڑے ناقد نور عالم خان پہلے ہی سب سے طاقتور تصور کی جانے والی پارلیمان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر منتخب ہو چکے ہیں۔

ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے ایک اور منحرف رکن راجا ریاض اس وقت اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

قائمہ کمیٹیوں کے منتخب چیئرمینوں میں میاں نجیب الدین اویسی (اقتصادی امور ڈویژن)، سید غلام مصطفیٰ شاہ (صنعت و پیداوار)، محمد جمال الدین (ریاست اور سرحدی علاقے)، رضا ربانی کھر (تجارت)، محمود بشیر ورک (قانون و انصاف) اور سید عمران احمد شاہ (مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی) شامل ہیں۔

اپریل میں کامیاب تحریک عدم اعتماد کی بدولت پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد قومی اسمبلی کی تمام کمیٹیاں نامکمل ہوگئی تھیں جن میں سے 60 فیصد سے زائد پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے استعفوں یا ان کے چیئرمینوں کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کی وجہ سے سربراہان کے بغیر کام کر رہی تھیں۔

دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف نے 18 اراکین اسمبلی کو مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے لیے پارلیمانی سیکریٹری تعینات کر دیا، ان نئے پارلیمانی سیکریٹریز کا تعلق حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں سے ہے۔

پارلیمانی سیکریٹریز کے طور پر تعینات کیے جانے والوں میں ملک سہیل خان (ایوی ایشن)، علی زاہد (دفاع)، چوہدری فقیر احمد (اقتصادی امور)، حامد حمید (پیٹرولیم)، عرفان ڈوگر (پاور)، زیب جعفر (وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، ورثہ و ثقافت)، رانا ارادت شریف (فنانس اینڈ ریونیو)، چوہدری شہباز بابر (اطلاعات و نشریات)، محمد سجاد (داخلہ)، مہناز اکبر عزیز (قانون و انصاف)، سعد وسیم (پارلیمانی امور)، چوہدری خالد جاوید (پلاننگ، ترقی اور خصوصی اقدامات)، کرن عمران ڈار (ریلوے)، آفرین خان (مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی)، سید محمود شاہ (رہائش اور کام)، عصمت اللہ (ریاستیں اور سرحدی علاقے)، شاہدہ اختر علی (مواصلات) اور ڈاکٹر شہناز بلوچ (سائنس اور ٹیکنالوجی) شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024