کوئٹہ میں طوفانی بارش، مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں طوفانی بارش کے نتیجے میں مکانات کی چھتیں گرنے اور دیگر واقعات میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
صوبائی مشیر داخلہ میر ضیا لانگو نے نےحالیہ بارشوں کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سون کی بارشیں شروع ہوچکی ہیں اور کوئٹہ میں طوفانی بارش کے سبب کچے مکانات کی چھتیں گرنے سمیت مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں شدید بارش، چھت گرنے سے دو بچے ہلاک
انہوں نے کہا کہ ضرورت کے مطابق پی ڈی ایم اے کی جانب سے سامان بھجوایا جا رہا ہے، حکومت بلوچستان اور تمام ادارے الرٹ ہیں، جہاں جس چیز کی ضرورت ہوگی وہاں امداد پہنچائی جائے گی۔
میرضیا لانگو نے کہا کہ تمام ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں پی ڈی ایم اے کے دفاتر بنائے جائیں گے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور بارش کے بعد صوبے میں گزشتہ چند دنوں سے جاری شدید گرمی کا زور بھی ٹوٹ گیا۔
بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئٹہ، بارکھان، سبی، پنجگور، لسبیلہ، زیارت، اورماڑہ، لورالائی اور خضدار میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں سب سے زیادہ بارش پنجگور میں 22 ملی میٹر، لسبیلہ اور اورماڑہ میں 9، زیارت میں 8، لورالائی میں 6، قلات میں 5، بارکھان اور کوئٹہ میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ ایک سے دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب سے طوفانی بارش سے کوئٹہ شہر کے نشیبی علاقے زیر آب گئے، شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کررہی تھیں۔
کوئٹہ میں بارش کے بعد شہر کا ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہو گیا۔
بجلی کے تعطل کے حوالے سے کیسکو ترجمان کا کہنا تھا کہ طوفانی بارش سے شہر کے 22 فیڈرز ٹرپ کر گئے اور 8 فیڈرز کو احتیاطی طور پر بند کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں بارش تھمنے اور سڑکوں پر جمع پانی کم ہونے کے بعد بجلی مرحلہ وار بحال کی جائے گی۔