امریکی انخلا کے بعد بھی 15 لاکھ افغان شہریوں کی پاکستان میں ہی رہنے کو ترجیح
پاکستان ایشیا میں پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے کیونکہ 15 لاکھ افغان شہری اب بھی اس ملک میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ امریکی افواج کی کابل سے عجلت میں راتوں رات واپسی کو ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایشیا پیسیفک خطے میں پناہ گزینوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے دوران ایک لاکھ 38 ہزار 400 افراد کا اضافہ ہوا جس کے ساتھ اب مہاجرین کی یہ تعداد عالمی مہاجرین کی 42 لاکھ آبادی کا 19 فیصد ہے
یہ اضافہ 2020 کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں افغانستان سے پناہ گزینوں کی آمد کا سلسلہ جاری
دسمبر 2021 تک ڈاکومینٹیشن اور انفارمیشن ویری فیکشن ایکسرسائز (ڈرائیو) کے مطابق پاکستان میں 12 لاکھ 52 ہزار 800 رجسٹرڈ افغان شہری تھے جن کے پاس رجسٹریشن کا ثبوت (پی او آر) کارڈز تھے۔
رجسٹرڈ خاندانوں کے مزید ایک لاکھ 29 ہزار 700 غیر رجسٹرڈ ارکان تصدیق کے منتظر ہیں۔
سرکاری اندازوں کے مطابق اگست 2021 سے اب تک تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار افغان شہری پاکستان میں داخل ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش 9 لاکھ 18 ہزار 900 مہاجرین کے ساتھ دوسرا بڑا میزبان ملک ہے جبکہ اس کے بعد 7 لاکھ 98 ہزار 300 افغان مہاجرین کے ساتھ ایران تیسرا بڑا میزبان ملک ہے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل مکمل
چین میں 3 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ پناہ گزین اور پناہ کے متلاشی ہیں، جن میں سے 3 لاکھ سے زیادہ ویتنامی شہری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایشیا پیسفک ریجن میں 95 فیصد مہاجرین ترقی پذیر (کم اور درمیانی آمدنی والے) ممالک میں مقیم ہیں جبکہ زیادہ آمدنی والے ممالک صرف 5 فیصد بے گھر افراد کی میزبانی کرتے ہیں۔
میزبان ملک پر اثرات
پناہ گزینوں کی آبادی کی تعداد کا میزبان ملک کے ساتھ موازنہ کرنے سے اس کے اثرات اور پڑھنے والے بوجھ کا اندازہ ہوتا ہے۔
افغان مہاجرین کی آبادی خطے میں سب سے بڑی اور عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی تعداد ہے، مجموعی طور پر 27 لاکھ مہاجرین کی میزبانی 98 ممالک کر رہے ہیں۔
میانمار، ایشیا پیسیفک میں پناہ گزینوں کا باعث بننے والا دوسرا اور دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔
2021 میں پناہ گزینوں کی تعداد 7 فیصد اضافے کے ساتھ 12 لاکھ تک پہنچ گئی جن میں سے 3 چوتھائی سے زیادہ بنگلہ دیش کی میزبانی میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کی مدد کے لیے نئی پالیسی منظور
مسلح تصادم یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اپنے ہی ملکوں کے اندر بے گھر ہونے والے لوگوں کی تعداد میں 2021 میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔
2021 کے آخر تک خطے میں 44 لاکھ اندرونی طور پر بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) تھے، جو 2020 کے آخر کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔
خطے میں سات ممالک نے تنازعات کی وجہ سے آئی ڈی پیز کی اطلاع دی۔
2021 کے آخر تک سب سے زیادہ تنازعات کی وجہ سے آئی ڈی پیز والے ممالک افغانستان (35 لاکھ)، میانمار 7 لاکھ 70 ہزار) اور فلپائن (ایک لاکھ 5 ہزار 200) تھے۔