• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان حکومت کو بنی گالا کی سیکیورٹی واپس لینے کا حکم

شائع August 27, 2022
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے بنی گالا کی جانب جانے والے خیبر پختونخوا پولیس کے ایک دستے کو روک لیا —فائل فوٹو: ڈان/وائٹ اسٹار
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے بنی گالا کی جانب جانے والے خیبر پختونخوا پولیس کے ایک دستے کو روک لیا —فائل فوٹو: ڈان/وائٹ اسٹار

وزارت داخلہ نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ان کی بنی گالہ رہائش گاہ پر بغیر کسی درخواست یا قواعد و ضوابط کے فراہم کردہ سیکیورٹی واپس لے لیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے یہ درخواست خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پیز) کو لکھے گئے خط کے ذریعے کی۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی منظوری اور وزارت داخلہ کے ایک سیکشن افسر کے دستخط کے ساتھ جاری خط میں کہا گیا کہ کابینہ کے فیصلے کے تحت دھمکیوں کی تشخیص کے لیے وفاقی کمیٹی نے 22 اگست کو ہونے والے اپنے 18ویں اجلاس میں عمران خان کے کیس پر غور کیا جہاں یہ بتایا گیا کہ بنی گالا میں خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے پولیس اہلکار بھی تعینات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کو بنی گالا کی سیکیورٹی سنبھالنے کیلئے بھیج رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنما

خط میں کہا گیا کہ مسلح اہلکاروں کو پی ٹی آئی سربراہ کی رہائش گاہ پر غیر قانونی طور پر تعینات کیا گیا جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا باعث بن سکتا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ’لہذا کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی ہے کہ مذکورہ بالا محکموں کی متعلقہ کمانڈ سے ان مسلح اہلکاروں کو وفاقی دارالحکومت کی حدود سے نکالنے کے لیے رابطہ کیا جائے‘۔

دریں اثنا ایک پولیس افسر نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے خیبر پختونخوا پولیس کے ایک دستے کو روک لیا جو ایک صوبائی رکن اسمبلی کے ساتھ بنی گالا کی جانب جا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: بنی گالا کا ملازم عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگاتے ہوئے پکڑا گیا

انہوں نے کہا کہ جب معاملہ ان کے علم میں لایا گیا تو کئی سینئر پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری سے معلوم ہوا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی اس نفری کو پی ٹی آئی چیئرمین کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے لایا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ پولیس حکام کی جانب سے قانونی کارروائی سے خبردار کیے جانے کے بعد خیبر پختونخوا پولیس کا دستہ اسلام آباد سے واپس پشاور کے لیے روانہ ہوگیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024