• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

صرف یورپ میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ افراد لانگ کووڈ کا شکار

شائع September 13, 2022
خواتین لانگ کووڈ کا زیادہ شکار ہیں، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز
خواتین لانگ کووڈ کا زیادہ شکار ہیں، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ صرف یورپ میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ افراد ایسے ہیں جنہوں نے گزشتہ دو سال کے دوران لانگ کووڈ کا سامنا کیا اور اب تک ان میں سے بیشتر افراد مرض میں مبتلا ہیں۔

لانگ کووڈ کی اسطلاح کورونا کے شکار ان مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو کہ صحت یابی کے بعد بھی مختلف طبی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔

اب تک آنے والی مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لانگ کووڈ کے شکار افراد میں کم از کم 200 مختلف طبی شکایات یا علامات رہتی ہیں، جن میں بعض انتہائی سنگین پیچیدگیاں بھی ہوتی ہیں۔

لانگ کووڈ کا مطلب ہے کہ کورونا سے صحت یابی کے بعد بھی 6 ماہ سے ڈھائی سال تک کورونا جیسی علامات سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں میں مبتلا رہنا اور اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریبا 15 کروڑ افراد ایسے ہیں جو لانگ کووڈ کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ کووڈ کے شکار افراد میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ

عالمی ادارہ صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ صرف یورپی خطے میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ لوگ لانگ کووڈ کا شکار رہے ہیں، یعنی وہ کورونا سے صحت یاب ہونے کے باوجود اس کی بعض علامات کا شکار ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے یورپی ترجمان نے تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 2020 سے اب تک کے کورونا کے شکار ہونے والے ایک کروڑ 70 لاکھ افراد ایسے ہیں، جنہوں نے کم از کم تین ماہ تک لانگ کووڈ کا سامنا کیا۔

رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مجموعی طور پر اس وقت یورپ میں کتنے افرااد ہیں جو لانگ کووڈ کا شکار ہیں، تاہم بتایا گیا کہ مجموعی طور پر گزشتہ دو سال میں وہاں ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ 70 تک جا پہنچی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ لانگ کووڈ کا شکار زیادہ تر خواتین بن رہی ہیں اور یورپ میں ہر تین میں سے ایک بالغ خاتون جب کہ ہر پانچ میں سے ایک بالغ مرد لانگ کووڈ کا شکار ہے۔

رپورٹ کے مطابق لانگ کووڈ کا شکار خواتین میں بیماری کی علامات شدید دیکھی گئیں اور انہیں علامات کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث ہسپتال بھی داخل کرانا پڑا۔

اس سے قبل امریکا سے آنے والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ وہاں ہر چار میں سے ایک زائد العمر فرد لانگ کووڈ کا شکار ہے، تاہم ایسے مسائل نو عمر مریضوں میں کم دیکھے گئے۔

لانگ کووڈ کے حوالے سے حال ہی میں سامنے آنے والی ایک تحقیق میں خطرناک بات بتاتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ لانگ کووڈ کے شکار افراد میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024