• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیپلز پارٹی کا آرمی چیف کے حوالے سے اعتزاز احسن کے بیان سے اظہار لاتعلقی

شائع October 13, 2022
اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ آرمی چیف نے شریف خاندان کو مقدمات میں سزا سے بچایا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ آرمی چیف نے شریف خاندان کو مقدمات میں سزا سے بچایا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اپنے بزرگ رہنما اعتزاز احسن کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ سینئر رہنما عمران خان کے جمہوریت مخالف ایجنڈے کا حصہ بن چکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما نے 1970 کی دہائی سے اب تک اعتزاز احسن کی جانب سے پارٹی کے خلاف کیے گئے اقدامات کی فہرست دی۔

مزید پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ نے شریف خاندان کی کرپشن مقدمات سے بری ہونے میں مدد کی، اعتزاز احسن

پی پی پی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ اعتزاز احسن یہ کہہ کر ملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی عمران خان کی سازش کا مکمل حصہ بن چکے ہیں کہ آرمی چیف نے شریف خاندان کو مقدمات میں سزا سے بچایا ہے۔

رانا فاروق سعید نے ایک دن پہلے میڈیا سے گفتگو میں اعتزاز احسن کی طرف سے لگائے گئے الزام کا جواب دیتے ہوئے جنرل باجوہ کا نام نہیں لیا۔

پریس کانفرنس کے لیے میڈیا کو دی گئی دعوت میں تاہم یہ ذکر کیا گیا تھا کہ یہ جنرل باجوہ اور قومی احتساب بیورو کے بارے میں اعتزاز احسن کے بیان کے بارے میں ہو گی۔

رانا فاروق سعید نے کہا کہ پی پی پی کے سابق سینیٹر ایک طویل عرصے سے عمران خان کی پُرفریب سیاست کا دفاع کر رہے ہیں، جبکہ پی پی پی کی قیادت اور پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اعتزاز احسن کا نواز شریف پر اعتماد کے معاملے پر احتیاط کا مشورہ

انہوں نے کہا کہ جب نیب نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیا اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف 'جھوٹے' مقدمات درج کرائے تو اعتزاز احسن نے خاموش رہ کر عمران خان کی سیاسی انجینئرنگ کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کا ماضی ثابت کرتا ہے کہ وہ ہر دور حکومت میں پیپلز پارٹی کے خلاف سیاسی انجینئرنگ کا حصہ رہے اور انہوں نے سیاست کو صرف پیسہ کمانے اور ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ 1977 میں جب ذوالفقار علی بھٹو اور پی پی پی مشکل میں تھے، تو انہوں نے پارٹی کو چھوڑ دیا اور اس کی سیاسی حریف تحریک استقلال میں شامل ہوگئے جبکہ 08-2007 میں وہ جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کے لیے نواز شریف کے ساتھ کھڑے تھے۔

رانا فاروق سعید نے کہا کہ عمران خان کی حمایت میں اعتزاز احسن کے مسلسل بیانات پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو ناراض کر رہے ہیں، وہ انہیں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے ہٹانے اور پارٹی رکنیت بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی ایک ادارہ ہے، کوئی اختلاف نہیں، اعتزاز احسن

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے میں صوبے بھر کے کارکنوں کی امنگوں اور مطالبات کی ترجمانی کر رہا ہوں، ہم بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اعتزاز احسن کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے نکالا جائے اور ان کی بنیادی رکنیت معطل کی جائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کارکنان عمران خان کی حمایت کرنے پر بطور احتجاج اعتزاز احسن کی زمان پارک رہائش گاہ کا محاصرہ کرنا چاہتے تھے اور اس مطالبے پر صوبائی قیادت کو فیصلہ کرنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024