• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

انتظار ختم، ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ ریلیز

شائع October 13, 2022
فلم کو ریلیز کیے جانے پر شائقین نے خوشی کا اظہار کیا—پرومو فوٹو
فلم کو ریلیز کیے جانے پر شائقین نے خوشی کا اظہار کیا—پرومو فوٹو

شائقین کے طویل انتظار کے بعد ماضی کی مقبول فلم ’مولا جٹ‘ کے نئے ورژن پر بنائی گئی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو پاکستان بھر میں ریلیز کردیا گیا۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ 1980 سے قبل بنائی گئی پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ کا نیا ورژن ہے، جس کی ہدایات بلال لاشاری نے دی ہیں جو نئی فلم کے شریک لکھاری بھی ہیں۔

پرانی فلم میں سلطان راہی، مصطفیٰ قریشی، آسیہ عالیہ بیگم اور کیفی سمیت دیگر اداکاروں نے کام کیا تھا اور اس کی ہدایات یونس ملک نے دی تھیں اور اسے سرور بھٹی نے پروڈیوس کیا تھا۔

پرانی فلم کو 1979 میں ریلیز کیا گیا تھا، جس کے بعد اب 43 برس بعد اس کا نیا ورژن ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ ریلیز کردیا گیا، جس میں فواد خان اور حمزہ علی عباسی نے ایک دوسرے کے دشموں کے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

فلم میں ماہرہ خان نے فواد خان جب کہ حمیمہ ملک نے حمزہ علی عباسی کی محبت کا کردار ادا کیا ہے۔

فلم میں فواد خان نے ’مولا جٹ‘ حمزہ علی عباسی نے ’نوری نتھ‘، ماہرہ خان نے’مکھو جٹ‘ جب کہ حمیمہ ملک نے ’دارو‘ کا کردار ادا کیا ہے۔

فلم کی دیگر کاسٹ میں شفقت چیمہ اور گوہر رشید سمیت دیگر اداکار بھی شامل ہیں۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو ایک دہائی قبل بنانا شروع کیا گیا تھا اور 2017 تک اس کی پہلی جھلکیاں جاری کی گئی تھیں اور امید کی جا رہی تھی کہ اسے 2018 کے آخر یا پھر 2019 میں ریلیز کردیا جائے گا، تاہم ایسا نہ ہوسکا۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ٹیم پر پرانی فلم کے پروڈیوسر سرور بھٹی نے عدالت میں کاپی رائٹس کا مقدمہ بھی کردیا تھا، جس وجہ سے بھی ان کی فلم کچھ عرصے تک تاخیر کا شکار رہی، تاہم بعد ازاں دونوں فریقین میں صلح ہوئی تو کورونا کی وجہ سے فلم کی نمائش روک دی گئی۔

تقریبا ایک دہائی کی محنت کے بعد فلم کو 13 اکتوبر کو پاکستان بھر مین ریلیز کردیا گیا اور پورے ملک کے سینما ہاؤس فل ہونے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

فلم کی نمائش سے دو ہفتے قبل ہی اس کی بکنگ شروع کردی گئی تھی اور رپورٹس ہیں کہ اسے بنانے میں 60 کروڑ روپے لگے ہیں۔

فلم کو سینماؤں میں پیش کیے جانے پر فلم ساز بلال لاشاری نے اس حوالے سے جذباتی پوسٹ بھی لکھی اور بتایا کہ انہوں نے اپنے خوابوں کو لوگوں کے لیے پیش کردیا۔

فلم کی کاسٹ سمیت انڈسٹری کی دوسری شخصیات اور شائقین نے بھی فلم کے ریلیز ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024