• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان کے خلاف نامناسب گفتگو پر پی ٹی آئی نے پیمرا سے رجوع کر لیا

شائع October 15, 2022
افتخار درانی نےکہا  پیمراالیکٹرونک اور سوشل میڈیا سے قابل اعتراض مواد کو فوری طور پر ہٹایا جائے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
افتخار درانی نےکہا پیمراالیکٹرونک اور سوشل میڈیا سے قابل اعتراض مواد کو فوری طور پر ہٹایا جائے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے لائیو ٹی وی پروگرام میں پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے خلاف انتہائی نامناسب گفتگو کرنے پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے رجوع کرلیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ وہ کارروائی کرکے پروگرام اور متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا بیان قابل مواخذہ ہے، مقدمہ درج کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں، رانا ثنااللہ

چیئرمین پیمرا کو لکھے گئے خط میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما افتخار درانی نے کہا کہ 13 اکتوبر کو وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو جیو نیوز پروگرام کیپیٹل ٹاک میں مدعو کیا گیا تھا۔

افتخار درانی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے پروگرام کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف انتہائی نامناسب اور بیہودہ گفتگو کی جو پیمرا کے ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔

افتخار درانی نے خط میں مزید کہا کہ پیمرا کے ضابطہ اخلاق اور قوانین قومی نیوز چینل کے تحت اس طرح کی گفتگو نشر کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے میزبان حامد میر نے بھی وزیرداخلہ کے نامناسب اور توہین آمیز گفتگو پر اُنہیں نہیں روکا، البتہ وہی پروگرام چینل پر دوبارہ نشر کیا گیا اور سوشل میڈیا پر بھی ویڈیو جاری کی گئی۔

مزید پڑھیں: عمران خان بتائیں کیا ان کی کرپشن کی تحقیقات کرنا دیوار سے لگانا ہے، رانا ثنااللہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پیمرا قابل اعتراض مواد نشر کرنے پر ٹی وی چینل کے خلاف سخت کارروائی کرے اور انہیں اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے پیمرا سے درخواست کی کہ وہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سے قابل اعتراض مواد کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور پیمرا کے ضابطہ اخلاق قوانین کے تحت پروگرام کے پروڈیوسر، ڈائیریکٹر، ایڈیٹر سمیت متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کرے

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024