زندگی گزارنے کے لیے اب کسی مرد کی ضرورت نہیں رہی، آئمہ بیگ
گلوکارہ آئمہ بیگ نے کہا ہے کہ اب انہیں کسی مرد سے کسی طرح کی کوئی توقعات نہیں رہیں اور نہ ہی انہیں اب زندگی گزارنے کے لیے کسی مرد کی ضرورت ہے، تاہم اگر کوئی مرد ان کی زندگی میں آجاتا ہے تو وہ انہیں ’بونس‘ سمجھیں گی۔
گلوکارہ نے حال ہی میں ’اردو پوائنٹ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی سمیت پیشہ ورانہ زندگی پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ انہوں نے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا کہ انہیں اتنے کم وقت میں اتنی زیادہ شہرت ملے گی۔
آئمہ بیگ کے مطابق وہ 2016 تک دنیا ٹی وی کے شو ’مذاق رات‘ میں گاتی رہی تھیں، اس کے بعد انہیں مختلف مواقع ملے اور اب انہیں یہ یاد نہیں کہ وہ کتنے گا چکی ہیں۔
انہوں نے موسیقار ساحر علی بگا کی تعریفیں کیں اور کہا کہ ان کے ساتھ کام کرنے کے بعد انہیں زیادہ پہچان ملی اور بعد میں انہوں نے کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر منصوبوں میں کام کرکے کیریئر کو آگے بڑھایا۔
آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ والد انہیں بچپن میں اکاؤنٹنٹ بنانا چاہتے تھے مگر انہیں ریاضی سمجھ ہی نہیں آتی تھی۔
گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ جب ان کی عمر محض 16 برس تھی، اس وقت ان کا وزن 75 کلو تھا، کیوں کہ انہیں کھانا کھانے کا بہت شوق ہوتا تھا لیکن بعد میں انہوں نے اپنے وزن پر قابو پانے کے لیے کئی چیزیں کھانا چھوڑ دیں۔
انہوں نے اپنی فٹنس کا راز بتاتے ہوئے بتایا کہ وہ ایکسرسائز نہیں کرتیں بلکہ صرف سائیکلنگ کرتی ہیں۔
بولی وڈ سے کام کی پیش کش ہوئی
دوران انٹرویو ایک سوال کے جواب میں گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ انہیں ماضی میں بولی وڈ میں کام کی پیش کش ہوئی تھی اور تقریباً ان کا کام ہو بھی گیا تھا لیکن پھر دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی بڑھ گئی اور ان کا کام رک گیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوجائیں گے اور وہ پھر سے بولی وڈ میں کام کریں گی۔
آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ اگر انہیں بولی وڈ میں اداکاری کی پیش کش ہوئی تو وہ صرف نوازالدین صدیقی یا پنکچ ترپاٹھی کے ساتھ کام کرنا چاہیں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہیں فلم میں کسی کی بیوی، بہن یا بیٹی نہیں بننا بلکہ وہ فلم میں جاسوس طرح کے کردار ادا کرنا چاہیں گی۔
کسی مرد کی ضرورت نہیں
دوران انٹرویو آئمہ بیگ نے شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ اب انہیں مرد حضرات میں کسی طرح کی کوئی توقعات یا امیدیں نہیں رہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب انہیں زندگی گزارنے کے لیے کسی مرد کی کوئی ضرورت نہیں رہی، تاہم اگر کوئی مرد ان کی زندگی میں آ بھی جائے تو وہ انہیں ’بونس‘ سمجھیں گی۔
آئمہ بیگ کے مطابق انہوں نے شادی کے لیے کچھ سوچ نہیں رکھا، اب بس وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی شخص ان کی زندگی میں آ بھی جائے تو وہ انسان کا بچہ ہو۔
گلوکارہ نے انٹرویو کے دوران ماضی میں اپنی منگنی یا پروڈیوسر شہباز شگری سے تعلقات ختم ہونے سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
آئمہ بیگ اور شہباز شگری نے ستمبر 2022 میں منگنی ختم کرنے کی تصدیق کی تھی، دونوں نے چند سال تعلقات میں رہنے کے بعد جون 2022 میں منگنی کرتے ہوئے جلد شادی کا عندیہ بھی دیا تھا مگر منگنی کے چند ماہ بعد ہی دونوں نے رشتہ ختم کردیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں