• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

عمران خان پر قاتلانہ حملے میں گرفتار ملزم پولی گرافک ٹیسٹ میں ناکام رہا، پنجاب حکومت

شائع December 27, 2022
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران ایک سے زائد حملہ آوروں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے دعویٰ کیا کہ وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران ایک سے زائد حملہ آور نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی ۔

انہوں نے بتایا کہ پولی گراف ٹیسٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نوید آرائیں جو کچھ بھی کہتا رہا، اس میں کوئی سچائی نہیں تھی، اب تک کی تحقیقات میں ثابت ہو چکا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت عمران خان پر حملہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ معظم کس کی گولی کا نشانہ بنا اس حوالے سے تحقیقات ہونا باقی ہے۔

وزیراعلٰی کے مشیر برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز چیمہ نے بتایا کہ تحقیقات سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم نوید آرائیں تربیت یافتہ حملہ آور ہے اور جائے وقوع پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ موجود تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ حملے میں جاں بحق ہونے والا پی ٹی آئی کا کارکن معظم کی ہلاکت عمران خان کے سیکیورٹی گارڈ کی گولی سے نہیں ہوئی کیونکہ فارنزک ٹیسٹ میں سیکیورٹی گارڈز کا اسلحہ کلیئر ہو چکا ہے۔

ممکنہ شازش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سابق گورنر عمر سرفراز نے بتایا کہ پی ڈی ایم حکومت نے پی ٹی آئی کو لانگ مارچ ختم کرنے کی دھمکی دی تھی اور حملے کے بعد حکومت نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت تک نہیں کی۔

سرفراز چیمہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں نے مذہبی جنونیت کو ہوا دی اور عمران خان اور لانگ مارچ کے کارکنان کو کھلے عام دھمکی دی۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرنے کے بجائے پروپیگنڈے کو مزید ہوا دی۔

مشیر داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ 16 نومبر کو پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل کی گئی جے آئی ٹی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو بیان دینے کے لیے بلایا تھا لیکن ان میں سے کوئی بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’انصاف کی خاطر‘ مسلم لیگ (ن) کے رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔

عمرسرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ اگر تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کیا گیا تو گرفتاری کے وارنٹ جاری کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ’واقعے کے روز کنٹینر پر موجود مجھ سمیت تمام پی ٹی آئی رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔

مشیر داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ پارٹی کے رہنما زبیر نیازی نے وزیرآباد کیس میں درج ایف آئی آر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس کی وجہ سے صرف عمران خان اور زبیر نیازی جے آئی ٹی کےسامنے پیش نہیں ہوئے ۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024