• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فردوس جمال کی اپنی زندگی سے متعلق جھوٹی خبروں پر وضاحت

شائع December 30, 2022
جھوٹی خبریں پھیلانے کو شرم آنی چاہیے، اداکار—اسکرین شاٹ
جھوٹی خبریں پھیلانے کو شرم آنی چاہیے، اداکار—اسکرین شاٹ

کینسر میں مبتلا سینیئر اداکار فردوس جمال نے اپنی صحت اور زندگی سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلنے کے بعد وضاحتی ویڈیو جاری کردی۔

فردوس جمال نے مختصر دورانیے کی ویڈیو میں بتایا کہ کچھ عناصر ان کی موت کی جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، جس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔

اداکار کی ویڈیو ان کے اہل خانہ کی جانب سے فیس بک پر شیئر کی گئی، جس میں سینیئر اداکار کو کمزور حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ ان کا کینسر کا علاج جاری ہے مگر بعض عناصر نے ان کی موت کی خبریں چلائی ہیں، جس سے ان کے مداح پریشان ہوگئے۔

سینیئر اداکار کا کہنا تھا کہ زندگی اور موت خدا کے ہاتھ میں ہے لیکن بعض عناصر کو جھوٹی خبریں پھیلانے پر شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کے ان کی زندگی سے متعلق کس نے جھوٹی خبریں پھیلائیں لیکن جنہوں نے بھی ایسا کام کیا، ان کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔

فردوس جمال نے کہا کہ جھوٹی افواہیں پھیلانے والے عناصر کو پہلی بار وفاقی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے احسن قدم پر ناراضگی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار حکومت پاکستان نے کسی فنکار کو علاج کے لیے رقم دی ہے اور وہ علاج کے لیے معاونت فراہم کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مشکور ہیں۔

انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کو پیغام دیا کہ وہ ان کی موت کی جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں، ہوسکتا ہے کہ ایسا کرنے پر افواہیں پھیلانے والوں کی سیاسی موت ہوجائے۔

خیال رہے کہ چند دن قبل ہی حکومت پاکستان نے علاج کے لیے فردوس جمال کو ایک کروڑ روپے کی امداد فراہم کی تھی۔

فردوس جمال میں رواں ماہ دسمبر کے آغاز میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کے بیٹے نے اس متعلق تصدیقی پوسٹ کی تھی۔

اگرچہ دو ہفتے قبل فردوس جمال کے بیٹے نے والد کے کینسر میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم انہوں نے ان کی بیماری کی سنگینی سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی اور نہ ہی یہ بتایا تھا کہ وہ کس کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024