• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

اداکاراؤں پر سنگین الزامات: ساتھی اداکارائیں حمایت میں سامنے آگئیں

شائع January 3, 2023
متعدد اداکاراؤں نے ساتھیوں کی حمایت میں پوسٹس کیں—فوٹو: انسٹاگرام
متعدد اداکاراؤں نے ساتھیوں کی حمایت میں پوسٹس کیں—فوٹو: انسٹاگرام

یوٹیوبر عادل راجا کی جانب سے اداکاراؤں پر سنگین الزامات عائد کیے جانے کے بعد متعدد شوبز شخصیات بھی ساتھی اداکاراؤں کی حمایت میں آگئیں اور انہوں نے بھی فنکاروں کے خلاف مہم کی شدید مذمت کی۔

عادل راجا نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ انہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کی ٹاپ ماڈلز و اداکارائوں کو سابق اعلیٰ فوجی افسران اور سیاستدانوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اداکاراؤں کو جب سیاستدانوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا تو اس وقت ان کی نامناسب ویڈیوز بنائی جاتی تھیں۔

انہوں نے کسی اداکارہ یا ماڈل کا واضح نام لیے بغیر ان کے ناموں کے ابتدائی انگریزی حروف بتائے تھے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ چار ٹاپ ماڈلز و اداکاراؤں میں ایک ’ایم کے‘ (MK) دوسری ’کے کے‘ (KK) تیسری ’ایم ایچ‘ (MH) اور چوتھی ’ایس اے‘ (SA) ہیں۔

اداکاراؤں سے متعلق بات کرتے وقت عادل راجا کچھ پریشان ہوگئے تھے اور ان کی زبان بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی۔

ان کی جانب سے اداکاراؤں پر الزامات لگانے کے بعد اداکارہ کبریٰ خان، سجل علی اور مہوش حیات نے انہیں کرارا جواب دیا تھا جب کہ کبریٰ خان نے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

سجل علی، مہوش حیات اور کبریٰ خان کی جانب سے عادل راجا کو جواب دیے جانے کے بعد دیگر شوبز شخصیات بھی ان کی حمایت میں آگئیں اور انہوں نے اداکاراؤں کے خلاف مہم کی شدید مذمت کی۔

اداکارہ انوشے اشرف نے اپنی لمبی چوڑی انسٹاگرام پوسٹ میں عادل راجا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے اداکاراؤں کی کردارکشی کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے لکھا کہ چوں کہ اداکارائیں مشہور ہوتی ہیں، ان کا نام لینے سے ہی ہیڈ لائنز بنتی ہیں اور دوسروں کو شہرت بھی ملتی ہے، اس لیے ہر کوئی اداکاراؤں کو آسان ہدف سمجھ کر ان کی کردارکشی کرتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہمارے سماج میں جس بندے نے اسکول نہیں پڑھا ہوتا اور نہیں کسی چیز کا کوئی علم تک نہیں ہوتا، وہ بھی خواتین کے لباس اور کام پر رائے دیتا ہے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

انہوں نے پوسٹ کے کیپشن میں ان پانچ فیصد مرد حضرات کا شکریہ بھی ادا کیا جو خواتین کی حمایت اور ان کا ساتھ دیتے ہیں، انہوں نے ایسے مرد حضرات کو ہی سچا مرد قرار دیا۔

ان کی طرح اداکارہ زارا نور عباس نے بھی اداکاراؤں پر الزامات لگانے کی مہم کی مذمت کی اور لکھا کہ اظہار کی آزادی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کوئی بھی کبھی بھی اٹھ کر کسی خاتون پر الزام لگادے۔

اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اداکارہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کسی کے الزامات پر بھی خاموش رہیں گی اور سابق فوجی افسر ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ ہر کسی کو بدنام کرتے پھریں گے۔

زارا نور عباس نے لکھا کہ خواتین یا مرد حضرات پر شواہد کے بغیر الزامات لگانے والے افراد کا احتساب ہونا چاہئیے۔

اداکارہ منشا پاشا نے بھی کسی نام لکھے بغیر لکھا کہ خواتین اگرچہ طاقتور اور مضبوط بھی ہوتی ہیں تو بھی ان پر ایک عام آدمی الزامات لگا سکتا ہے اور انہیں بدنام کرتا ہے۔

انہوں نے خواتین پر الزامات لگانے کے عمل کو بزدلانہ قرار دیا۔

ان کی طرح فیشن ڈیزائنر ماہین خان نے بھی عادل راجا کی جانب سے اداکاراؤں پر الزامات لگانے کے معاملے پر پوسٹ کی اور لکھا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ خواتین کی بدنامی ہمیشہ جاری رہتی ہے اور میڈیا بھی انہی کا احتساب کرتا دکھائی دیتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اداکاراؤں پر حالیہ حملہ عورت سے نفرت کے علاوہ کچھ بھی نہیں، ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم خواتین کو عزت کی نگاہ سے دیکھیں۔

اداکارہ میرا سیٹھی نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں اداکاراؤں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی بہادری کو سراہا اور لکھا کہ الزامات پر آواز بلند کرنے والی اداکارائیں بہادر ہیں۔

اداکار منیب بٹ نے بھی انسٹاگرام اسٹوری شیئر کرتے ہوئے عادل راجا کے الزامات کو 1990 کی گندی سیاست کا تسلسل قرار دیا۔

اداکار نے ساتھی اداکاراؤں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے لکھا کہ وہ کمزور نہیں ہیں اور وہ ہر مشکل میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024