• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

نااہلی کے خدشے پر عمران خان راجن پور کے ضمنی انتخاب سے دستبردار

شائع February 3, 2023
راجن پور کے ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی نے عمران خان کو امیدوار نامزد کیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز
راجن پور کے ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی نے عمران خان کو امیدوار نامزد کیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز

بظاہر ٹیریان وائٹ کیس میں ممکنہ نااہلی سے بچنے کی کوشش میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کے ایک حلقے کے ضمنی انتخاب کے لیے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راجن پور کے حلقہ این اے 193 پر ضمنی انتخاب 26 فروری کو ہوگا جس کے لیے پی ٹی آئی نے عمران خان کو امیدوار نامزد کیا تھا۔

یہ اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ٹیریان وائٹ کیس میں عمران خان کی درخواست کے بعد سامنے آیا۔

عمران خان، جو اس کیس میں فریق ہیں، انہوں نے یہ استدعا کی کہ وہ اب عوامی عہدیدار نہیں رہے اور اس لیے مبینہ طور پر ’اپنی بیٹی‘ کے بارے میں حقائق چھپانے کے لیے عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں۔

پی ٹی آئی کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی کو خدشہ ہے کہ اس نشست کے لیے امیدوار بننے سے اس معاملے میں عمران خان کے مؤقف کو نقصان پہنچے گا۔

تاہم پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عبدالرزاق نے کہا کہ عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس میں نااہلی کے خدشے پر دستبردار ہوئے۔

ان کی دستبرداری کے بعد پی ٹی آئی نے محسن لغاری کو ضمنی انتخاب کے لیے اپنا امیدوار نامزد کر دیا۔

خیال رہے کہ اپریل 2022 میں قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے بے دخل کیے جانے کے بعد سے عمران خان ہر نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے واحد امیدوار ہوتے ہیں۔

وہ قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے بھی پارٹی کے امیدوار ہیں جو پی ٹی آئی کے قانون سازوں کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔

جب یہ پوچھا گیا کہ کیا آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے بھی ایسا ہی فیصلہ کیا جائے گا تو پی ٹی آئی عہدیدار نے کوئی جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ ان نشستوںپر ضمنی انتخابات 16 مارچ کو ہوں گے۔

راجن پور ضمنی انتخاب کے امیدوار

محسن لغاری مرحوم جعفر لغاری کے بھتیجے اور سیاسی وارث ہیں جو پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت میں وزیر خزانہ کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔

قبل ازیں انہوں نے سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مینا جعفر لغاری، نصراللہ دریشک اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ عمران خان کی جانب سے انتخابی مہم چلائی۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے دستبردار ہونے کے باوجود پارٹی کارکن جوش و خروش سے مہم میں حصہ لے رہے تھے۔

محسن لغاری کا مقابلہ سابق صدر فاروق لغاری کے پوتے مسلم لیگ (ن) کے عمار اویس لغاری اور پی پی پی کے اختر حسن گورچانی سے ہوگا، جو ایک قبائلی رہنما اور انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے والد اویس لغاری نے دعویٰ کیا کہ عمران خان پی ایم ایل (ن) کی مضبوط مہم کی وجہ سے پیچھے ہٹے، انہوں نے اپنی جگہ پی ٹی آئی کے کسی اور رہنما کو قربان کرنے اور خود کو شکست سے بچانے کا فیصلہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024