• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کراچی: گرین لائن بس حادثے کا ذمہ دار ٹریک پر اچانک آنے والا خانہ بدوش بچہ قرار

شائع February 25, 2023
حادثے کے نتیجے میں کچھ خواتین مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں—فوٹو: پی پی آئی
حادثے کے نتیجے میں کچھ خواتین مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں—فوٹو: پی پی آئی

کراچی میں نمائش سے سرجانی ٹاؤن تک جانے والی گرین لائن بس گزشتہ روز صبح ناگن چورنگی کے قریب خوفناک حادثے کا شکار ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی وجہ بس کے مخصوص ٹریک پر اچانک سامنے آجانے والے ایک نامعلوم بچے کو ٹھہرایا جارہا ہے جسے کسی نے نہیں دیکھا تاہم بس ڈرائیور اسی دعوے پر مُصر ہے ۔

ڈرائیور نے کہا کہ ایک چھوٹا بچہ نجانے کہاں سے اچانک ٹریک پر آگیا تھا، بچے کو بچانے کے لیے ڈرائیور نے بریکیں ماریں اور بس ٹریک کے اطراف میں موجود جنگلہ توڑ کر ناگن چورنگی فلائی اوور کے ستونوں سے ٹکراگئی۔

حادثے کے بعد بس کے مسافروں میں خوف وہراس پھیل گیا، کچھ لوگوں نے بس کے دروازے بند ہونے کی وجہ سے باہر نکلنے کے لیے بس کی سائیڈ کی کھڑکیاں توڑ دیں۔

گرین لائن بس سروس چلانے والی سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر آپریشنز عبدالعزیز کے مطابق آدھے گھنٹے میں ٹریک کو کلیئر کر کے بس سروس دوبارہ شروع کر دی گئی۔

حادثے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ’اس کا خیال رکھا جائے گا کیونکہ تمام بسوں کی مکمل انشورنس ہے، ہمارے پاس بہت سے اسپیئر پارٹس ہیں، ہمارے پاس کم از کم آئندہ 3 برسوں کے لیے کافی اسپیئر پارٹس موجود ہیں‘۔

شہر کے فلائی اوورز کے نیچے خالی جگہوں پر بے شمار خانہ بدوش مقیم ہیں، مذکورہ افراد ناگن چورنگی فلائی اوور کے نیچے بھی رہتے ہیں اور اپنی چادریں اور کپڑے گرین لائن کے جنگلے پر لٹکاتے اور خشک کرتے ہیں۔

عبدالعزیز نے کہا کہ وہ اس حوالے سے کمشنر کراچی کو پہلے ہی خط لکھ چکے ہیں، جنہوں نے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھا کہ وہ علاقے سے خانہ بدوشوں کو ہٹائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ٹریک پر اچانک آنے والا بچہ اتنا دبلا پتلا اور چھوٹا ہو گا کہ جنگلے سے باآسانی گزر گیا ہوگا، ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے پہلے اورنج لائن کے ٹریک پر بھی ایک شخص اچانک سامنے آگیا تھا، ڈرائیور نے بمشکل اسے بچاتے ہوئے فوری بریک ماری، وہ شخص باڑ پر چڑھ گیا اور بخیروعافیت وہاں سے فرار یوگیا لیکن بس کو نقصان پہنچا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’تاہم ہم اس تازہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، ان بسوں میں ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈرز ہوتے ہیں، چیزیں واضح ہو جائیں گی‘۔

حادثے کے نتیجے میں کچھ خواتین مسافروں کو معمولی چوٹیں آئیں، بس ڈرائیور کو بھی اس وقت چوٹیں آئیں جب ڈرائیور کو زدوکوب کرنے کے لیے ہجوم اکٹھا ہوگیا تھا۔

سرسید ٹاؤن پولیس کے ایس ایچ او شاہد تاج نے تصدیق کی کہ ایک خانہ بدوش بچہ بس ٹریک پر آگیا تھا جس کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024