حکومتی اتحاد کے اندر سے سیاسی ’کشیدگی میں کمی‘ کیلئے آوازیں
حکمران اتحاد کے اندر سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے آوازیں بلند ہونے لگیں اور موجودہ سیاسی، معاشی اور عدالتی بحرانوں کا ’متفقہ حل‘ نکالنے پر زور دیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل پریس کلب میں سول سوسائٹی کے گروپ اور ثالثوں سے ملاقات کے بعد حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل 6 جماعتوں نے سیاسی فورسز کو مل بیٹھنے پر زور دیا۔
ملاقات میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم)، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل)، نیشنل پارٹی (این پی)، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم)، قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے-میپ) کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں تمام سیاسی جماعتوں اور گروپس نے بحرانوں پر قابو پانے کے لیے کثیرالجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔
دوران اجلاس عدالتی بحران پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور عدلیہ کے اندر اتحاد اور اس کی آزادی کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، پاکستان بار کونسل، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور دیگر تنظیموں پر مشتمل 100 سے زائد سول سوسائٹی تنظمیوں کے ایک گروپ پر مشتمل ثالثوں کی جانب سے مختلف جماعتوں کو ایک میز پر بٹھانے اور سیاسی کشیدگی ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ملک میں سیاسی بحران کا آغاز پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات تحلیل کے بعد 90 روز کی آئینی حد کے اندر کروانے کے معاملے پر ہوا تھا۔
ثالثوں کے کوآرڈینیٹر امتیاز عالم نے حکمران اتحاد پی ڈی ایم پر آئین کی بالادستی یقینی بنانے کے لیے قانون سازی پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) مجوزہ ایم پی سی کی دعوت قبول کریں۔
نیشنل پریس کلب میں منعقدہ اجلاس میں شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ مجوزہ ایم پی سی کے دعوت نامے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھیج دیے گئے ہیں۔
تاہم ایم پی سی کی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے۔
مذکورہ گروپ کی جانب سے موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے یہ دوسری کوشش ہے۔
قبل ازیں مارچ میں گروپ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی تھی اور ان پر زور دیا تھا کہ انتخابات پر ’وسیع تر قومی اتفاق رائے‘ کے لیے حریف جماعتوں کے ساتھ بیٹھیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اجلاس کے بعد تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے مجوزہ ایم پی سی میں شرکت پر اتفاق کرلیا ہے۔