• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

آزاد کشمیر: وزیراعظم کا الیکشن ایک بار پھر مؤخر

شائع April 17, 2023
قائم مقام وزیراعظم نے بتایا کہ ایک ساتھی کے اچانک لاپتا ہونے کی وجہ سے وہ وقت پر اسمبلی میں نہیں پہنچ سکے— فوٹو: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی / ویب سائٹ
قائم مقام وزیراعظم نے بتایا کہ ایک ساتھی کے اچانک لاپتا ہونے کی وجہ سے وہ وقت پر اسمبلی میں نہیں پہنچ سکے— فوٹو: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی / ویب سائٹ

آزاد کشمیر میں سیاسی بحران بدستور برقرار ہے، حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصا ف (پی ٹی آئی) اور مشترکہ اپوزیشن اب تک وزارت عظمی کے امیدوار کے لیے نام کا حتمی فیصلہ نہیں کر سکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نتیجتاً قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر انوار الحق نے مسلسل تیسرے روز انتخابی عمل کے بغیر اجلاس ملتوی کردیا، جو اب پیر (آج) 11 بجے دوبارہ منعقد ہوگا۔

دن بھر ریاستی دارالحکومت کے اعلیٰ ترین علاقے جلال آباد میں وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر سیاسی داؤ پیچ اور سازشوں کا گڑھ بنا رہا۔

حکمراں جماعت کے 31 اراکین میں سے ابتدائی طور پر 5 نے ایوان صدر میں ڈیرے ڈالے تاہم اتوار کی شام تک یہ تعداد آہستہ آہستہ بڑھ کر 8 تک پہنچ گئی۔

ان میں 3 قانون ساز ایسے شامل ہیں، جنہیں پی ٹی آئی نے جولائی 2021 کے عام انتخابات میں کلین سوئپ کے بعد خصوصی نشستوں سے نوازا تھا، تاہم کوئی بھی میڈیا سے بات چیت کے لیے دستیاب نہیں۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پی ٹی آئی کے 24 اراکین اسمبلی موجود تھے لیکن دوپہر کے بعد ایک ممبر حریف کمیپ میں چلا گیا تھا، اس دوران افواہیں گردش کرتی رہیں کہ ’انہیں اغوا کر لیا گیا‘۔

قائم مقام وزیراعظم خواجہ فاروق احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’ایک ساتھی کے اچانک لاپتا ہونے کی وجہ سے وہ وقت پر اسمبلی میں نہیں پہنچ سکے۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے رپورٹرز کو تصدیق کی انہوں نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ تحریک انصاف کے نام نہاد ’فارورڈ بلاک‘ کے حوالے کر دیا، جسے صدر سلطان محمود کی حمایت حاصل ہے، جس نے چوہدری رشید کو عہدے کے لیے نامزد کیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیادہ تر قانون ساز حکومت کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن اسمبلی کے باہر ان کے ساتھیوں کو اس فیصلے پر تحفظات ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب تک ایوان صدر میں موجود پی ٹی آئی کے قانون ساز کھل کر فارورڈ بلاک کی تشکیل کا اعلان نہیں کرتے، ہمارے ساتھی کیسے ان میں سے ایک کو (وزارت عظمی) کے لیے ووٹ دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024