• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کورونا کی نئی قسم ’آکٹورس‘ تیزی سے پھیلنے لگی

شائع April 21, 2023
نئی قسم سب سے پہلے بھارت میں رپورٹ کی گئی—فوٹو: اے این آئی
نئی قسم سب سے پہلے بھارت میں رپورٹ کی گئی—فوٹو: اے این آئی

سال 2019 کے اختتام پر دنیا میں پھیلنے والی وبا کورونا کی ایک نئی اور زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم ’آکٹورس‘ کے سامنے آنے کے بعد کئی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

’آکٹورس‘ دراصل پہلے سے موجود خطرناک قسم ’اومیکرون‘ کی تبدیل شدہ قسم ’ایکس بی بی 1۔16‘ کی نئی قسم ہے۔

برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق ’آکٹورس‘ کی قسم سب سے پہلے بھارت میں جنوری 2023 میں سامنے آئی تھی مگر مارچ میں اس کے کیسز میں تیزی دیکھی گئی، جس کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس پر نظر رکھنا شروع کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’آکٹورس‘ کے کیسز میں مارچ میں تیزی کے بعد اس کے کیسز امریکا، برطانیہ، سنگاپور اور تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بھی رپورٹ کیے گئے۔

’آکٹورس‘ کی قسم کو بعض ممالک میں ’ایکس بی بی 1۔16‘ کے نام سے بھی جانا جا رہا ہے اور اس وقت مذکورہ قسم دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتی دکھائی دے رہی ہے۔

’یو ایس اے ٹوڈے‘ کے مطابق ’آکٹورس‘ کی قسم حالیہ دنوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سب سے نمایاں ہیں اور اس وقت سامنے آنے والے 7 فیصد کیسز اسی قسم کے ہیں۔

مذکورہ قسم کو ’اومیکرون‘ کی تمام قسموں کے مقابلے ڈیڑھ فیصد تک زیادہ متعدی قرار دیا جا رہا ہے۔

اسی حوالے سے ’دی انڈیپینڈنٹ‘ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ تھائی لینڈ میں 20 اپریل کو ’آکٹورس‘ سے متاثرہ شخص ہلاک ہوگیا، جسے مذکورہ قسم کی پہلی موت قرار دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ ماہرین کا ماننا ہے کہ ’آکٹورس‘ اس وقت تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے، تاہم دیکھا گیا ہے کہ مذکورہ قسم مریض کو زیادہ بیمار نہیں بنا رہی، یعنی متاثرہ شخص کی حالت زیادہ تشویش ناک نہیں بن رہی۔

ماہرین کے مطابق ’آکٹورس‘ میں متاثر ہونے والے افراد میں کورونا کی تشخیص بھی جلدی ہو رہی ہے جب کہ انہیں بروقت علاج دیے جانے پر وہ جلد ٹھیک بھی ہو رہے ہیں۔

خیال رہے کہ کورونا کا آغاز دسمبر 2019 کے اختتام پر چین سے ہوا تھا اور مارچ 2020 میں عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی وبا قرار دیا تھا۔

گزشتہ تین سال کے دوران کورونا کی متعدد بڑی قسمیں جب کہ دو درجن کے قریب ذیلی قسمیں سامنے آ چکی ہیں اور سب سے زیادہ ذیلی قسمیں اومیکرون کی آئی ہیں۔

’آکٹورس‘ بھی اومیکرون کی ذیلی قسم کی نئی تبدیل شدہ صورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024