• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کیا عفت عمر سیاست میں قدم رکھ رہی ہیں؟

شائع May 14, 2023
فوٹو: انسٹاگرام
فوٹو: انسٹاگرام

پاکستانی اداکارہ اور ماڈل عفت عمر کا کہنا ہے کہ سیاست کرنا بہت مشکل کام ہے اس لیے وہ سیاست دانوں کی عزت کرتی ہیں لیکن وہ خود سیاست دان بننے کی اہل نہیں ہیں۔

عفت عمر اکثر و بیشتر سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا کھُل کر اظہار کرتی ہیں، انہیں کئی اکثر مداحوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے، تاہم وہ کسی کی بھی پروا کیے بغیر اپنی رائے دیتی ہیں۔

انہیں اکثر اوقات خواتین، سیاست، سماجی مسائل اور دیگر موضوعات پر بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

حال ہی میں انہوں نے سما ٹی وی کے پروگرام ’حد کردی‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان مومن ثاقب کے پُرمزاح سوالوں کا اپنے جواب اپنے انداز میں دیا۔

’آج تک کسی بھارتی فلم کی آفر نہیں ہوئی‘

مومن ثاقب نے عفت عمر سے بھارتی فلم رئیس کی آفر ہونے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں کبھی بھارتی فلموں میں کام کرنے کی کوئی آفر نہیں ہوئی، تاہم ماہرہ خان سے قبل ایمان علی کو یہ فلم آفر ہوئی تھی، مجھے اس بات کا دکھ نہیں ہے، شاید میں اس قابل نہیں ہوں گی،

اداکارہ نے کہا کہ بولی ووڈ کا شمار دنیا کی بڑی انڈسٹری میں ہوتا ہے، انہیں کبھی بھی بھارت سے آفر آئی تو وہ ضرور کام کریں گی، لیکن اب حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ شاید ہی کوئی فلم آفر ہوں، مجھے اپنی زندگی میں پاک بھارت تعلقات اچھے ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہے۔

’سیاستدان بننا مشکل کام ہے اس لیے سیاستدانوں کی عزت کرتی ہوں‘

میزبان نے سیاست میں قدم رکھنے سے متعلق سوال کیا تو عفت عمر نے کہا کہ میں سیاست میں نہیں جانا چاہتی، بہت مشکل کام ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ میں سیاست دانوں کی عزت کرتی ہوں، بہت پڑھنا پڑتا ہے، اور سیاست دان بننا بہت مشکل کام ہے، جیلوں میں بھی جانا پڑتا ہے، لیکن میں جیل میں نہیں جانا چاہتی۔

اداکارہ نے کہا کہ سیاست میں ایکٹ اور جی ڈی پی کی باتیں میرے سَر کے اوپر سے گزر جاتی ہیں، میں سیاست میں جاکر کیا کروں گی؟ عفت نے کہا کہ وہ سیاست میں جانے کی اہل نہیں ہیں۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ مجھ سے جتنا ہوگا میں بلوچستان، لاپتا افراد اور خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل کے بارے میں بولتی ہوں۔

ایک اور سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ معاشرے میں سب سے بڑی خرابی عدم برداشت ہے، ہمارے خیالات جنونی ہوگئے ہیں، مجھ میں بہت زیادہ برداشت ہے، جہاں اچھی بات نظر آئے وہ سیکھنا چاہتی ہوں، اور ہماری بُری باتیں ماننا چاہتی ہوں، اب یہ دنیا ڈیڑھ انچ کی مسجد بنا کر نہیں رہ سکتی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024