ملائیشیا میں روکا گیا پی آئی اے کا طیارہ وطن واپس پہنچ گیا
قانونی تنازع کے باعث کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گراؤنڈ کیا گیا پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کا طیارہ بالآخر وطن واپس پہنچ گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے اوائل میں طیارے کی لیزنگ کمپنی نے 45 لاکھ ڈالر سے زائد واجب الادا واجبات کا دعویٰ دائر کرنے پر ملائیشیا کی ایک عدالت نے حکام کو حکم دیا تھا کہ پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ ضبط کر لیا جائے،
پی آئی اے کے مطابق عدالت کی جانب سے احکامات کالعدم قرار دینے کے بعد جمعہ کی رات طیارے کو اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
تاہم چونکہ طیارے کے پاس ٹرانزٹ کلیئرنس، پڑوسی ملک کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت، نہیں تھی اس لیے یہ ٹیک آف نہیں کرسکا تھا۔
ایئر لائن کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے بتایا کہ اجازت ملنے کے بعد طیارہ کوالالمپور سے فیری فلائٹ کے طور پر روانہ ہوا جس میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا۔
2 جون کو جاری ہونے والے عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ ’26 مئی 2023 کو یک طرفہ حکم امتناع کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے اور اخراجات کے حوالے سے ابتدائی سمن مورخہ 24 مئی 2023 کو کسی حکم کے بغیر روک دیا جاتا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی قانونی ٹیم کی جانب سے تین دن تک کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے احکامات معطل کر دیے۔
اس سے قبل ایئر لائن نے لیزنگ کمپنی کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے پاس طیارے کی ملکیت ہے اور لیز پر دینے والی کمپنی طیارے میں نصب انجنوں میں سے صرف ایک کی مالک ہے۔
عبداللہ حفیظ خان نے کہا تھا کہ عدالت نے پی آئی اے کو طلب کیے یا سنے بغیر حکم جاری کیا تھا۔
ایئر لائن اور ہوائی اڈے کے حکام کو پیر کو پرواز کی روانگی سے چند منٹ قبل طیارے کو گراؤنڈ کرنے کے احکامات موصول ہوئے۔