• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسلام آباد: ’ڈان‘ سے وابستہ صحافی کے گھر نقاب پوش افراد کی ریڈ، نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار

شائع June 9, 2023
مسلح افراد نے باقر سجاد سید  کے والدین کو بتایا کہ وہ ان کے بہنوئی کی تلاش میں آئے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
مسلح افراد نے باقر سجاد سید کے والدین کو بتایا کہ وہ ان کے بہنوئی کی تلاش میں آئے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسلام آباد میں نقاب پوش مسلح افراد کے ایک گروہ نے ’ڈان‘ میڈیا گروپ سے وابستہ سینیئر صحافی باقر سجاد سید کی رہائش گاہ پر دن دہاڑے گھس کر اہل خانہ کو ہراساں کیا اور نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی فیلو شپ کے لیے واشنگٹن میں موجود باقر سجاد سید نے بتایا کہ 5 نقاب پوش مسلح افراد آئی-8 میں ان کے گھر میں گھسے اور ان کے والدین اور چچا کو بندوق کی نوک پر دھمکا کر تینوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور پورے گھر کی تلاشی لی۔

مسلح افراد نے ان کے والدین سے باقر سجاد سید کے بہنوئی کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جوکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ہیں اور واقعے سے کچھ دیر قبل ہی وہاں سے روانہ ہوئے تھے۔

باقر سجاد سید نے مزید بتایا کہ مسلح افراد ان کے بیمار والد کے علاج معالجے کے لیے گھر میں رکھے 7 لاکھ روپے ان کی والدہ کے سونے کے زیورات بھی لوٹ کر لے گئے۔

واقعہ بظاہر ڈکیتی معلوم ہوتا ہے تاہم مسلح افراد نے باقر سجاد سید کے والدین کو بتایا کہ وہ ان کے بہنوئی کی تلاش میں آئے ہیں، ان کے چچا کے مطابق مسلح افراد نے سفید کپڑے پہن رکھے تھے۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد سے بات کی ہے، اس معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کی جائے گی اور جلد باقر سجاد سید سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

اسلام آباد پولیس نے کہا کہ پولیس ٹیم شکایت کنندگان کے ساتھ رابطے میں ہے اور مجرموں کو پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، افسران پوری تندہی سے معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی شکایت درج کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، شکایت کنندہ نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان کار میں سوار ہوکر گھر آئے تھے، پولیس نے گاڑی کا رجسٹریشن نمبر حاصل کر لیا ہے اور گاڑی اور اس کے مالک کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024