• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شہریوں کے ملٹری ٹرائل کےخلاف کیس کی سماعت پر خواجہ آصف کی عدلیہ پر تنقید

شائع June 23, 2023
خواجہ آصف نے ریاستی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں —فائل فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ آصف نے ریاستی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں —فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع و رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف نے 9 مئی کے واقعات پر فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرنے پر عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ درخواستیں کچھ مسترد شدہ سیاستدانوں کی جانب سے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے دائر کی گئی ہیں تاکہ وہ عوام کی توجہ حاصل کرسکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے افسوس کا اظہار کیا کہ عدلیہ نے ماضی میں فوجی عدالتوں میں ایسے ٹرائلز کی توثیق کرنے کے باوجود یہ درخواستیں قبول کرلیں۔

انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ پی ٹی آئی کے دور میں فوجی عدالتوں نے نہ صرف عام شہریوں کا ٹرائل کیا بلکہ ان میں سے 25 کو سزا بھی سنائی، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر درخواست گزاروں پر زور دیا کہ وہ سیاسی مفاد کے لیے ملک کے وقار پر سمجھوتہ نہ کریں۔

انہوں نے ریاستی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں، عدلیہ نے پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں تجاوز کیا ہے۔

خواجہ آصف نے اراکین اسمبلی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اپنی عزت کا تحفظ کریں ورنہ آپ اسے دوبارہ حاصل نہیں کر سکیں گے، عدلیہ پہلے ہی ہمارے دائرہ اختیار پر قابض ہوچکی ہے، ہمیں اسے واپس حاصل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ’آپ لوگ جارہے ہیں، میری اپیل ہے کہ کچھ ورثہ چھوڑ جائیں تاکہ آپ کو یاد رکھا جائے، تاریخ آپ کو بھلا بھی سکتی ہے‘۔

واضح رہے کہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال رواں برس ستمبر میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ماضی میں کبھی شہدا کی یادگاروں اور فوجی تنصیبات پر ایسے حملے نہیں دیکھے، میں ان لوگوں کے نام جانتا ہوں جو 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی میں آرمی کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) پر حملے میں ملوث تھے، ان حملہ آوروں سے سختی سے نمٹا جانا چاہیے۔

پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی غلام علی تالپور نے انہیں آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کے 2 ججوں نے بینچ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے، اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے ابھی علم ہوا ہے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے حوالے سے درخواست پر سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا ہے، اس کے نتائج آج یا کل سامنے آجائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024