• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 3 کھرب 9 ارب روپے لاگت کے 28 منصوبوں کی منظوری دے دی

شائع June 25, 2023
سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی صدارت میں ہوا — تصویر: اے پی پی
سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی صدارت میں ہوا — تصویر: اے پی پی

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے تعلیم، ٹیکنالوجی، توانائی، فزیکل پلاننگ اور کمیونیکیشن کے شعبوں میں 3 کھرب 9 ارب 14 لاکھ روپے کے 28 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی، اراکین پلاننگ کمیشن اور مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

فورم نے بنیادی طور پر سندھ میں تعلیمی سہولیات کی تعمیر نو کے ذریعے سیلاب سے نمٹنے کے پروگرام کی منظوری دی، جس کی مالیت جے آئی سی اے کی جانب سے ایک ارب 56 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ہے۔

اس نے خصوصی اقتصادی زونز کے لیے 69 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت کے ون اسٹاپ سروس سینٹر کے قیام کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں ایم یو ای ٹی جامشورو میں طلبہ کے لیے 2 ارب 36 کروڑ روپے کی تعلیمی اور تحقیقی سہولیات کو جدید بنانے کی بھی منظوری دی گئی، جبکہ اروڑ یونیورسٹی آف آرٹ، آرکیٹیکچر، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج، سندھ میں فنکارانہ جدت اور ٹیکنالوجی کے انضمام کی فوری ضرورت ہے جس کی لاگت 96 کروڑ 43 لاکھ 5 ہزار، پیپلز نرسنگ اسکول، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، جامشورو کی اپ گریڈیشن اور بہتری کے لیے 78 کروڑ 61 لاکھ روپے کی بھی منظوری دی گئی۔

سینٹرل ڈیولپنٹ پارٹی نے ایچ پی ٹی راوت ٹرانسمیٹنگ اسٹیشن کو اپ گریڈ کرنے کی بھی منظوری دی جس کے ذریعے ایک ہزار کلو واٹ کا ڈی آر ایم سے چلنے والا میڈیم ویو ٹرانسمیٹر 4 ارب روپے کی غیر ملکی فنڈڈ گرانٹ کے تحت نصب کیا جائے گا، اسکردو (بلتستان ریجن) میں 97 کروڑ 89 لاکھ روپے کی لاگت سے لڑکوں کے لیے پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ کا قیام، 7 ارب 30 کروڑ روپے لاگت سے اسلام آباد ٹیکنوپولیس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، آڈٹ ہاؤس لاہور کی تعمیر، جس کی لاگت ایک ارب 99 کروڑ 76 لاکھ روپے ہے اور 4 ارب 47 کروڑ 61 لاکھ روپے کے ویمن آن وہیل پروجیکٹ کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں لاہور کراچی موٹروے (ایم-3) پر بوچیکی ننکانہ روڈ پر رائے منصب علی خان کھرل کے نام پر ایک ارب 30 کروڑ روپے کے انٹرچینج کی تعمیر، لاہور-عبدالحکیم موٹروے (ایم-3) پر ایک ارب 70 کروڑ روپے کی لنڈیانوالہ انٹرچینج کی تعمیر، موڑ کھنڈہ سے حبو بائے بالا، ضلع ننکانہ صاحب تک 5 ارب 68 کروڑ روپے کی سڑک کی تعمیر اور چشتیاں سے چک نمبر 46/3R براستہ ڈاہرنوالہ (41.154 کلومیٹر) سڑک کو دہرا کرنا جس میں ڈاہرانوالہ سے چک 175ایم تک 4.859 کلومیٹر پر محیط دو لین لنک روڈ کے لیے 8 ارب 90 کروڑ روپے کی لاگت کی منظوری دی گئی۔

5.5 ارب روپے کی ٹریک مینٹیننس مشینری کی بحالی اور خصوصی مرمت، مین دکی روڈ سے کھرشنگ براستہ بگاو اور شنلائز سنجاوی، ضلع زیارت تک سڑک کی تعمیر، جس کی مالیت 1.5 ارب روپے ہے۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے لاڑکانو سے لکھی تک 4.92 ارب روپے کی سڑک کو دہرا کرنے کی بھی منظوری دی۔

ساتھ ہی سنی گڑ ڈیم کی تعمیر (نظرثانی شدہ) 5 ارب 11 کروڑ روپے، 2 ارب 10 کروڑ روپے کی لاگت سے انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس کے قیام، 250 ارب روپے کی لاگت سے اسکول نہ جانے والے بچوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور یونیورسٹی آف نارووال (نظرثانی شدہ) کے لیے ساڑھے 3 ارب روپے کی بھی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ، فورم نے کئی منصوبوں کو منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو بھیج دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024