• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات کا فرانزک آڈٹ کرانے کی سفارش

شائع July 11, 2023
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں سال پاکستانی عازمین حج کو درپیش مسائل کی رپورٹس پر تبادلہ خیال کیا — فائل فوٹو: کمیٹیز آف این اے ٹوئٹر
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں سال پاکستانی عازمین حج کو درپیش مسائل کی رپورٹس پر تبادلہ خیال کیا — فائل فوٹو: کمیٹیز آف این اے ٹوئٹر

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت ہونے والے حج کے اخراجات کے فرانزک آڈٹ کرانے کی سفارش کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ حج مکمل ہونے کے باوجود وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ایڈیشنل سیکریٹری عطا الرحمٰن، ڈی جی حج سمیت دیگر متعدد حکام تاحال سعودی عرب میں موجود ہیں اور اب تک وطن واپس نہیں لوٹے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں سال پاکستانی عازمین حج کو درپیش مسائل کی رپورٹس پر تبادلہ خیال کیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حجاج کو درپیش مسائل اور شکایات کی تحقیقات اور مستقبل میں اس طرح کے مسائل سے بچنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے معاملہ پہلے ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھجوا دیا گیا تھا۔

نور عالم خان نے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تفصیلی جواب دیں کہ حج کے دوران پاکستانی عازمین کو پریشانی کا سامنا کیوں کرنا پڑا۔

سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ وزارت، عازمین حج کی ضروریات اور مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ میں دیگر انتظامات کی ذمہ دار ہے جب کہ سامنے آنے والی زیادہ تر شکایات ان مقامات سے موصول ہوئیں جہاں سعودی حکومت نے انتظامات کیے تھے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حج کو سستا کرنے کے لیے وزارت کی جانب سے کیے جانے والے اوورہیڈ اخراجات کو کم کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024