اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی نقد درآمدات کی ہدایات اپڈیٹ کردیں
مرکزی بینک نے فارن ایکسچینج کمپنیز کے لیے ڈالر کی درآمدات کے حوالے سے ہدایت کو اپڈیٹ کر دیا ہے، جس کے تحت انہیں کارگو یا سیکیورٹی کمپنیز کے ذریعے 5 کاروباری دنوں میں قابل اجازت غیر ملکی کرنسیوں کی برآمدی کنسائمنٹ کی قدر کے بدلے نقد ڈالر درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ایک پیراگراف شامل کرکے ان شرائط کو ایکسچینج کمپنیز مینول کے باب 5 میں اپ ڈیٹ کیا ہے، جس کا ٹائٹل ’امپورٹ آف کیش یو ایس ڈالر تھرو کارگو/سیکیورٹی کمپنیز‘ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ انتظام ابتدائی طور پر 31 دسمبر 2023 تک اس شرط کے ساتھ نافذ العمل رہے گا کہ اس مدت کے دوران ایکسچینج کمپنیز کے ذریعے درآمد کیے گئے کل نقد ڈالر اس کی برآمدی کنسائمنٹس کی مالیت کے 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہوں گے۔
مزید کہا گیا کہ ایکسچینج کمپنیز کو بیرون ملک ادارے کے ساتھ اپنے معاہدے میں اس طرح کا انتظام شامل کرنا چاہیے، سسٹم سے تیار کردہ ڈیل ٹکٹ میں اس رقم کی تفصیلات بھی شامل ہوں جو نقد ڈالر کے طور پر درآمد کی جانی ہیں، اگر کل برآمدی کنسائنمنٹ میں سے کوئی ہے۔
اس میں بتایا گیا کہ ایکسچینج کمپنیز بذریعہ کارگو/سیکیورٹی کمپنیز نقد امریکی ڈالر درآمد کرتے وقت ایس بی پی کے بینکنگ سروسز کراچی کے شعبہ فارن ایکسچینج آپریشن کے ڈائریکٹر کو تحریری طور پر پیشگی اطلاع دیں گی، اور اس کی نقل نامزد ہوائی اڈوں پر ایس بی پی کسٹمز جوائنٹ بوتھ پر مرکزی بینک کے بی ایس سی عملے کو فراہم کریں۔
نئے پیراگراف میں کہا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی بینک/ایکسچینج کمپنی کا اصل ڈیل ٹکٹ بھی فراہم کریں گے، جس میں واضح طور پر درآمد کی گئی نقد امریکی ڈالر کی رقم کو ضمیمہ 8 کے ساتھ دکھایا جائے گا، جس پر تصدیق کے بعد بوتھ پر مرکزی بینک کے بی ایس سی عہدیداروں کی طرف سے تصدیق کے بعد دستخط اور مہر لگائی جائے گی۔
اس کے علاوہ، غیر ملکی حکومت کے کسٹمز اور/ یا دیگر کے برآمدات کے اصلی دستاویزات بھی ایس بی پی کسٹمز کے مشترکہ بوتھ پر جمع کرانا ضروری ہے، جن پر ایس بی پی۔بی ایس سی حکام کی مہر بھی لگائی جائے گی۔
ان دستخط شدہ اور مہر شدہ دستاویزات کی ایک کاپی ایکسچینج کمپنی کے ذریعہ اسٹیٹ بینک کی معائنہ ٹیم کے ذریعہ سائٹ پر معائنہ کے لیے ریکارڈ میں رکھنا ضروری ہے۔