• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مہنگائی کے دور میں انتہائی کم تنخواہ سے متعلق بنائے گئے اشتہار کی تعریفیں

شائع August 18, 2023
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 24-2023 کے لیے کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم زیادہ تر طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے مذکورہ تنخواہ کو انتہائی کم قرار دیا تھا۔

پاکستان میں گزشتہ دو سال سے حکومت کی جانب سے مسلسل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کرنے کی وجہ سے مہنگائی ملکی تاریخ کے عروج پر پہنچ کی ہے۔

دوسری جانب سخت معاشی حالات کے باعث زیادہ تر کاروبار بند ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے بے روزگاری میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ایسی صورت حال میں اب جہاں عوام کی حالت پر کوئی رحم کھانے والا نہیں، وہیں ایک ملٹی نیشنل کمپنی نے پاکستان میں بڑھتی مہنگائی کے دور میں انتہائی کم تنخواہوں سے متعلق اشتہار جاری کیا ہے، جس کی سوشل میڈیا پر بہت تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے جاری کیے گئے مختصر دورانیے کے اشتہار میں معروف اداکار عارف حسن سمیت دیگر شخصیات کو دکھایا گیا ہے۔

مختصر اشتہار میں مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کو دکھایا گیا ہے، جنہیں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 32 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر گھر کے تمام اخراجات مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا جاتا ہے۔

مختصر دورانیے کے اشتہار میں تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی انتہائی ضروریات کو 32 ہزار روپے میں پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن تمام کے تمام افراد کوشش میں ناکام ہوجاتے ہیں۔

اشتہار میں تمام افراد کو 32 ہزار روپے کی مالیت کے ٹوکن دیے جاتے ہیں، جنہیں وہ افراد ایک باکس میں ڈالتے جاتے ہیں اور 32 ہزار کی حد مکمل ہونے کے بعد ان کا باکس مزید کوئی ٹوکن قبول نہیں کرتا۔

اشتہار میں دکھائے گئے ہر فرد کو گھر کے کرائے، گیس اور بجلی کے بل، اسکول کی فیس، ٹرانسپورٹ کے کرائے اور سبزی وغیرہ کی خریداری کے ٹوکن انتہائی سستے دیے گئے ہیں لیکن اس باوجود ان کی تنخواہ پوری نہیں پڑتی۔

اسی طرح اشتہار کے ذریعے پیغام دیا گیا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں کسی بھی شخص کا ماہانہ 32 ہزار روپے کی تنخواہ میں گزارا نا ممکن ہے۔

اشتہار میں پیغام دیا گیا ہےکہ لوگوں کی کم سے کم تنخواہ یا اجرت اتنی کی جائے کہ ہر کسی کی زندگی گزر جائے۔

اشتہار کی ویڈیو جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور اب تک اسے ملٹی نیشنل کمپنی کے یوٹیوب اکاؤنٹ پر لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں، جہاں کمنٹس میں لوگ کمپنی کی تعریفیں کرتے دکھائی دیے۔

زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں 32 ہزار روپے کی کم سے کم اجرت مذاق کے علاوہ کچھ نہیں۔

سوشل میڈیا صارفین نے مزدور کی کم سے کم اجرات یا ملازم کی بیسک تنخواہ اور مہنگائی پر اشتہار بنانے پر کمپنی کی تعریفیں کرتے ہوئے اس کا شکریہ بھی ادا کیا۔

لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کم سے کم اجرت یا تنخواہ میں اتنا اضافہ کرے کہ ہر کسی کا گزارا ہوسکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024