زیادہ شہرت پریشانی کا سبب بھی بن سکتی ہے، ہانیہ عامر
ابھرتی ہوئی نامور اداکارہ ہانیہ عامر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سرحد پار مقبول ہونے والا ڈراما سیریل ’میرے ہمسفر‘ سے جب انہیں شہرت ملی تو ابتدائی طور پر انہیں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔
نوجوان اداکارہ نے یوٹیوب چینل فائزہ بیگ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے شہرت حاصل کرنے کے بعد اپنی زندگی میں آنے والی مشکلات اور پریشانیوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
2021 میں اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والا سپر ہٹ ڈراما سیریل ’میرے ہمسفر‘ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے بتایا کہ ’میرے ہمسفر‘ کے بعد بہت زیادہ شہرت مل گئی تھی، شروع میں بہت جذباتی ہوگئی تھی۔’
انہوں نے بتایا کہ ’لوگ پہلے بھی مجھے پہنچانتے تھے لیکن جب اچانک بہت زیادہ شہرت مل جاتی ہے تو آپ تھوڑا اُلجھ جاتے ہیں کیونکہ زیادہ شہرت ملنے کے بعد بہت زیادہ لوگ آپ کو پہچاننے لگتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’شہرت ملنے سے خوشی ہوتی ہے اور اچھا لگتا ہے، اور میں اس کی شکر گزار ہوں کہ خدا نے مجھے اتنی ساری چیزوں سے نوازا ہے، مجھے بہت سے لوگوں کی طرف سے عزت اور محبت ملتی ہے جو واقعی اچھی بات ہے لیکن ایک کمزور انسان کے لیے اتنی زیادہ شہرت ملنے کے بعد پریشانی بھی ہوتی ہے۔‘
ڈراما سیریل ’میرے ہمسفر‘ کی پہلی قسط 30 دسمبر 2021 کو نشر کی گئی تھی، 40 اقساط پر مبنی ڈرامے کی آخری قسط 29 ستمبر 2022 کو نشر ہوئی تھی۔
اس دوران ڈرامے نے سرحد پار شہرت کے جھنڈے گاڑے، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا سمیت متعدد ممالک میں اس ڈرامے کے چرچے کئی ماہ تک سوشل میڈیا پر جاری رہے۔
اس ڈرامے کی کہانی کسی روایتی ڈرامے کی کہانی جیسی تھی جس میں ہالہ لڑکی (ہانیہ عامر) معاشرے کے ظلم و ستم برداشت کرتی نظر آتی ہے لیکن چند اقساط کے بعد اس کہانی میں حمزہ (فرحان سعید) نامی لڑکے کی انٹری ہوتی ہے جو ایک پڑھا لکھا اور سمجھدار انسان ہے اور ہالہ کا سہارا بنتا ہے۔
جس کے بعد ڈرامے کے خوب چرچے ہوتے ہیں، اور مداحوں کی جانب سے ہالہ اور حمزہ یعنی ہانیہ عامر اور فرحان سعید کی جوڑی کو بہترین آن اسکرین تصور کیا جاتا ہے۔
ڈرامے کی مقبولیت کے بعد اس ڈرامے کے ڈائیلاگز کو عربی زبان میں ڈب کرکے عرب ممالک کے شائقین کے لیے بھی ریلیز کیا گیا تھا۔