استانی کی نگرانی میں مسلمان بچے کو تھپڑ مارنے کے واقعے پر سوارا بھاسکر برہم
بھارتی خاتون ٹیچر کی نگرانی میں مسلمان بچے کو تھپڑ مارنے کے انسانیت سوز واقعے پر بولی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسلاموفوبیا کے واقعے پر آنکھیں بند کرنے والے بھارتی شہریوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بولی وڈ کی اداکارہ سوارا بھاسکر نے فروری 2023 میں بھارتی مسلمان سیاسی کارکن فہد احمد سے شادی کی تھی، سوارا بھاسکر اداکارہ ہونے کے علاوہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں، وہ متنازع شہریت ایکٹ اور ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتی رہی ہیں۔
حال ہی میں سوارا بھاسکر نے بھارتی اسکول میں ہونے والے واقعے کا ذکر کیا جہاں ٹیچر کی نگرانی میں ہندو طالبہ مسلم بچے کو تھپڑ مار رہے ہیں۔
سماجی پلیٹ فارم ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بولی وڈ اداکارہ نے لکھا کہ ’(بی جے پی) کو ووٹ دینے والے بھارتی شہری جو اس واقعے پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں اور یہی لوگ گزشتہ ایک دہائی سے نفرت اور تعصب جیسے واقعات پر اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے تھے انہیں اب حیران ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’بھارتی شہریوں کو ایسے واقعات پر اپنی مذمت کہیں اور رکھنی چاہیے، آپ کو آج یہ دکھانے کا حق نہیں ہے کہ آپ ایک اچھے انسان ہیں۔ ’
اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھارتیوں کو ان کے دوہرے معیار پر تنقید کی اور ساتھ ہی اسکول ٹیچر ترپتا تیاگی کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
سوارا بھاسکر نے بھارت کی اہم سیاسی جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کا بھی ذکر کیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی خیالات اور تشدد کو فروغ دینے میں سیاسی جماعت پر تنقید کی۔
انہوں نے لکھا کہ جب سے اس جماعت نے اقتدار سنبھالا ہے، اس نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی اور اسلاموفوبیا کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب پاکستانی اداکارہ اشنا شاہ نے بھی انسانیت سوز واقعے کی مذمت کی۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت میں ایک مسلمان بچے کی وائرل ویڈیو پر مجھے شدید غصہ آیا، جہاں ایک استانی کی نگرانی مسلمان بچے کو مارا جارہا ہے۔’
انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بنیادی اخلاقیات اور انسانیت کا فقدان ہے، اشنا نے زور دیا کہ یہ لوگ تعلیم نہیں ہے، نفرت سکھا رہے ہیں۔
ایک روز قبل بھارت کی ایک خاتون اسکول ٹیچر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تھی جس میں وہ کلاس روم میں موجود طلبہ کو اپنے ہم جماعت مسلم طالب علم کو تھپڑ مارنے کا کہتی دکھائی رہی ہیں۔
یہ ویڈیو بھارتی ریاست اترپردیش کی تھی جہاں ترپتا تیاگی نامی اسکول ٹیچر نے 7 سالہ محمد التمش کو سزا کے طور پر کھڑا کیا ہوا ہے اور استانی نیچے بیٹھے دیگر بچوں کو کہتی ہیں کہ مسلم طالب علم کو زور دار تھپڑ رسید کریں۔
ویڈیو میں 7 سالہ محمد التمش سب کے سامنے زاروقطار رو رہا ہے اور انتہائی خوفزدہ دکھائی دے رہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خاتونی ٹیچر نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کو ایڈٹ کرکے وائرل کیا گیا ہے، میں نے اصل میں جو بات کہی تھی وہ ساری بات کاٹ دی گئی ہے۔
دوسری جانب پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے بعد اسکول انتظامیہ اور استانی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔