• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ڈراما ’حادثہ‘ کا موٹروے ریپ واقعے سے کوئی تعلق نہیں، حدیقہ کیانی کا دعویٰ

شائع August 29, 2023
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

گلوکاری سے اداکاری میں قدم رکھنے والی حدیقہ کیانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے حال ہی میں شروع ہونے والے ڈرامے ’حادثہ‘ کی کہانی کا موٹروے ریپ کیس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈراما سیریل ’حادثہ‘ کو جیو ٹی وی پر دکھایا جا رہا ہے، ڈرامے میں حدیقہ کیانی اور علی خان نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

موٹروے سے اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کا کردار حدیقہ کیانی نے ادا کیا ہے جب کہ علی خان نے ان کے شوہر کا روپ دھارا ہے۔

رامے کی 4، 5 اور 6 اقساط میں حدیقہ کیانہ کے موٹروے پر اغوا، ریپ اور پھر ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔

مذکورہ مناظر دکھائے جانے کے وقت ٹی وی اسکرین پر انتباہ جاری کیا گیا کہ مذکورہ واقعے کا سچ میں ہونے والے واقعات سے کوئی تعلق نہیں، البتہ ڈرامے میں دکھائے گئے واقعات کا حقیقت سے قریب تر تعلق ہوسکتا ہے لیکن ڈرامے کی کہانی کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

مذکورہ ڈرامے کے بعد دیگر صارفین نے بھی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پیمرا سے مطالبہ کیا کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔

صارفین کی تنقید کے بعد اب حدیقہ کیانی نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرامے کا موٹروے ریپ کیس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

اداکارہ نے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ انہوں نے ’حادثہ‘ میں کام کرنے سے قبل ڈرامے کی ٹیم سے بار بار پوچھا کہ اس کی کہانی ’موٹروے ریپ کیس واقعے‘ کی تو نہیں؟ جس پر انہیں نفی میں جواب دیا گیا۔

انہوں نے لکھا کہ وہ کبھی ایسے کسی منصوبے کا حصہ نہیں بن سکتیں جس کے ذریعے کسی انسان کو تکلیف پہنچ رہی ہو۔

حدیقہ کیانی نے لکھا کہ انہوں نے ’حادثہ‘ کی کہانی بار بار پڑھنے اور ٹیم سے سوالات کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ڈرامے کی کہانی ’موٹروے ریپ کیس واقعے‘ کی نہیں ہے۔

انہوں نے ڈرامے کی کہانی اور اپنی اداکاری کا دفاع کرتے ہوئے مزید لکھا کہ یہ سچ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ہر جگہ خواتین کے اغوا، ریپ اور ان پر تشدد کے واقعات ہوتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ معاشرے میں نہ صرف خواتین بلکہ مرد حضرات اور بچوں کے ساتھ بھی تشدد اور ریپ کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور ایسے واقعات سڑکوں، پوش علاقوں، گنجان آبادی والے علاقوں اور رشتے داروں کے درمیان بھی ہوتے ہیں۔

حدیقہ کیانی نے مزید لکھا کہ انہوں نے اپنے ڈراموں کے ذریعے معاشرے کی انتہائی افسوس ناک کہانیوں سے پردہ اٹھایا ہے لیکن وہ یہ دعوے سے کہہ سکتی ہیں کہ ’حادثہ‘ کی کہانی کسی ایک شخص کی کہانی نہیں ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ممکنہ طور پر اسکرین پر تشدد، اغوا اور ریپ کے واقعات ذہنی اذیت کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے ایسے مناظر کو انتباہ کے ساتھ نشر کیا جانا چاہیے تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ وہ یہ بات کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ایسے واقعات سے گزرنے والے افراد مذکورہ ڈرامے کو دیکھ کر کس طرح کا رد عمل دے سکتے ہیں اور ان پر کیا گزر رہی ہوگی۔

حدیقہ کیانی نے لکھا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ ایسے ڈرامے بننے کے بعد ایسے واقعات کو زیادہ سنجیدگی سے لے کر متاثر ہونے والے افراد کو فوری انصاف فراہم کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024