• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

الیکشن کمیشن مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہے، آصف زرداری

شائع September 9, 2023
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری — فائل فوٹو: اے ایف پی
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہے اور زور دیا کہ ای سی پی آئین کے مطابق الیکشن کروائے۔

واضح رہے کہ یہ بیان چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے آئین کے مطابق 90 روز کے اندر انتخابات کے مطالبے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے شائع سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد 90 دن کی آئینی مدت کے دوران عام انتخابات کا انعقاد تقریباً ناممکن ہو گیا۔

الیکشن کمیشن نے نئی ڈیجیٹل 2023 مردم شماری کے نتائج کے نوٹیفکیشن اور الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 17(2) کی بنیاد پر انتخابات کو 9 نومبر سے آگے بڑھانے کے اپنے فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’کمیشن ہر مردم شماری کو باضابطہ طور پر شائع ہونے کے بعد حلقوں کی حد بندی کرے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کروائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کے بعد الیکشن کمشن نئی حلقہ بندیاں کروانے کا پابند ہے، چیف الیکشن کمشنر اور تمام ممبران پر ہمیں پورا اعتماد ہے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ نگران حکومت خصوسی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کے لیے ہم سب کو سیاست کے بجائے معیشت کی فکر پہلے کرنی چاہیے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس بی سی اے) کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلا کنونشن کے دوران متعدد قراردادیں منظور کی گئیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ادارے آئین کے تحت انتخابات کے انعقاد سے گریزاں ہیں، عام انتخابات کا انعقاد آئین کے تحت 90 روز میں کروایا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن 90 دنوں میں عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے، کوئی نگران سیٹ اپ 90 دن سے زائد عرصے تک قائم نہیں رہ سکتا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نگران حکومتیں غیر آئینی ہیں۔

اس سے قبل پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آئین کے مطابق 90 روز کے اندر انتخابات کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا تھا

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024