• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کراچی: نجی اسکول کے مالک نے ملازمت کا لالچ دے کر ریپ کیا، متاثرہ خواتین

شائع September 13, 2023
ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376، 506، 509 اور 25 کے تحت اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376، 506، 509 اور 25 کے تحت اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 2 خواتین نے بیان دیا ہے کہ گلشن حدید کے نجی اسکول کے پرنسپل/مالک نے انہیں اپنے اسکول میں ملازمت کا لالچ دے کر ان کا ریپ کیا اور انہیں بلیک میل کرنے کے لیے ویڈیو بھی بنائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم کی موجودگی میں دونوں خواتین نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت اپنے بیانات ریکارڈ کرائے اور مشتبہ شخص کی بار بار ریپ کرنے والے ملزم کے طور پر شناخت بھی کی۔

سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد 4 ستمبر کو پولیس نے اسکول کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا تھا، عدالت نے اسے 7 روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔

ملزم کے ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد تفتیشی افسر نے اسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا اور دو متاثرین کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے درخواستیں دیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ (ملیر) رمشا نوید نے دونوں خواتین کی شہادتیں ریکارڈ کیں اور ملزم اور اس کے وکیل کو گواہوں پر جرح کا موقع فراہم کیا۔

23 سالہ متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ وہ تقریباً 3ماہ قبل ملازمت کے سلسلے میں اس اسکول گئی تھی اور ملزم نے اسے انٹرویو کے لیے اسکول اوقات کے بعد آنے کا کہا تھا۔

لڑکی نے بیان دیا کہ ملزم نے اسے اپنے دفتر میں بیٹھنے کو کہا، دروازہ بند کیا اور اس کے ساتھ زبردستی کی، پھر اس نے اسے 25 ہزار روپے تنخواہ کی پیشکش کی اور ایک ہفتے کے بعد اسکول جوائن کرنے کا کہا۔

متاثرہ لڑکی نے کہا کہ جب ایک ہفتے کے بعد اسکول گئی تو ملزم نے ایک بار پھر جرم کا ارتکاب کیا اور جب میں نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو اس نے مجھے تھپڑ مارا اور کہا کہ یہ سب کچھ دفتر میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا ہے اور ویڈیو انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی۔

لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے اسے بلیک میل کیا، 4 مرتبہ اس کا ریپ کیا، اسے کوئی ملازمت اور کوئی تنخواہ نہیں دی۔

تقریباً 30 سالہ دوسری متاثرہ خاتون نے بیان دیا کہ متعدد مواقع پر ملزم نے نوکری کی پیشکش کے بہانے جنسی زیادتی کی، سوشل میڈیا پر ریپ کی ویڈیوز پوسٹ کرنے کی دھمکی دے کر بلیک میل بھی کیا۔

متاثرہ خواتین کا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری کی خبر سامنے آنے کے بعد اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے وہ تھانے گئی تھیں۔

ملزم کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد تفتیشی افسر نے عدالت سے مزید تفتیش اور مزید متاثرین/گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔

تاہم ملزم کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور عدالت سے کہا کہ ان کے مؤکل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کی اور ملزم کو آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تفتیشی افسر کے حوالے کر دیا۔

اس سے قبل پولیس نے بتایا کہ تقریباً 45 متاثرہ خواتین ہیں جنہیں ملزم بلیک میل کر رہا تھا۔

ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376، 506، 509 اور 25 کے تحت اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024