• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’آپ کون ہوتی ہیں کہ کسی ڈرامے پر تنقید کریں؟‘ بہروز سبزواری نادیہ خان پر پھٹ پڑے

شائع September 21, 2023
—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ٹی وی اسکرین کے نامور اداکار بہروز سبزواری نے اداکارہ اور مارننگ شو میزبان نادیہ خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈرامے بہت محنت سے بنائے جاتے ہیں، وہ کون ہوتی ہیں کہ کسی ڈرامے پر تنقید کریں۔

واضح رہے کہ اداکارہ مرینہ خان اور روبینہ اشرف کے ہمراہ نادیہ خان ایک نجی چینل کے شو میں ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈراموں کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے تبصرہ اور اپنے خیالات کا اظہار کرتی ہیں۔

کئی مواقع پر نادیہ خان کو ٹی وی ڈراموں پر سخت تنقید کرتے ہوئے دیکھا گیا جن کی ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوچکی ہیں۔

ایک مرتبہ نادیہ خان نے ڈراموں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈراموں میں غیر ازدواجی تعلقات کی ترویج کی جاتی ہے، شادی شدہ خواتین کو غیر مرد حضرات سے معاشقہ کرتے دکھایا جاتا ہے، پاکستانی ڈراموں میں زیادہ تر خواتین اپنے شوہروں کو دھوکا دے رہی ہیں۔

انہوں نے ایک شو میں یہ بھی کہا تھا کہ جب ڈراموں میں بہت سلجھے اور اچھے مرد کے کردار کو دکھایا جاتا ہے تو چڑچڑاپن محسوس کرتی ہوں، کیونکہ آج کل ایسے مرد نہیں ہوتے۔

نادیہ خان نے ایک اور جگہ کہا تھا کہ ہمارے ڈراموں میں زیادہ تر خامیاں رائٹرز میں ہیں، ڈراموں کا اسکرپٹ کمزور ہے، میں سمجھتی ہوں کہ ہالی وڈ میں جس طرح کام ہوتا ہے ہمیں ویسا کرنے کی ضرورت ہے، ایک سیریز میں ایک سے زیادہ رائٹرز ہونے چاہیے، 16 سے 17 اقساط لکھنا ایک رائٹر کے بس کی بات نہیں ہے۔

اب حال ہی میں سینئر اداکار بہروز سبزواری اور خالد انعم نے سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے نادیہ خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔

پروگرام کے دوران جب میزبان نے سوال پوچھا کہ ڈراموں میں مرکزی کردار صرف ہیرو اور ہیروئن ہی کیوں ہوتے ہیں؟

جس پر بہروز سبزواری نے کہا کہ جب ہماری پاس ڈرامے کا اسکرپٹ آتا ہے تو ہم کوشش کرتے ہیں کہ تھوڑی سی تبدیلی لائیں لیکن پورے اسکرپٹ کو ہم خود تبدیل نہیں کرسکتے، پی ٹی وی کے دور میں مارشل لا ہونے کے باوجود رائٹر تہذیب اور طریقے کی باتیں کہہ جاتا تھا، اور وہ سیریل بہت مشہور بھی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی وی کے دور میں بنائے گئے ڈراموں میں جس تہذیب کا خیال رکھا جاتا تھا آج اس کا فقدان ہے، ہم اس کا حصہ ضرور ہیں لیکن جو بات غلط ہے اسے میں صحیح نہیں بول سکتا۔

بہروز سبزواری نے مزید کہا کہ آج کل ریٹنگ پر ڈرامے چلتے ہیں اور بنتے بھی ہے، بہت محنت سے ایک ڈراما یا سیریز بنتی ہے۔

اس دوران سینئر اداکار نے ڈرامے کے ریویو پر 24 نیوز پر نشر ہونے والا شو پر بھی تنقید کی جس میں نادیہ خان، روبینہ اشرف اور مرینہ خان ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈراموں پر تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرتی ہیں۔

بہروز سبزواری نے کہا کہ ڈرامے اتنے آسانی سے نہیں بنتے کہ کوئی بھی اپنا تنقیدی ریویو بنا کر پیش کرلے، ایک پروگرام میں ہماری کچھ روبینہ اشرف سمیت ہماری کچھ دوستیں بھی ڈراموں پر غیر ضروری تنقید کررہی ہوتی ہیں، ’میں معذرت چاہتا ہوں ان خواتین اور چینل سے کہ آپ یہ بتانے والی کون ہوتی ہیں کہ ڈرامے میں کیا ہونا چاہیے؟ انہیں معلوم ہے کہ ڈرامے میں کتنی محنت سے کام ہوتا ہے۔

اس دوران پروگرام میں اداکار خالد انعم نے بھی کہا کہ ’کوئی اور کہتا تو ہمیں تعجب ضرور ہوتا لیکن یہ خواتین خود سیٹ پر آتی ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ ڈرامے کے پیچھے کتنی محنت لگتی ہےان کی جانب سے ایسا کہنا افسوس کی بات ہے۔‘

بہروز سبزواری اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’اس شو میں ایک عجیب خاتون ہیں، نادیہ خان، جو نامور مارننگ شو اینکر تھیں، وہ اپنے مارننگ شو میں بھی مہمانوں کی بے عزتی کرتی تھیں۔

انہوں نے روبینہ اشرف اور مرینہ خان پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے ہی ساتھیوں کو بدنام کررہی ہیں، اس شو میں اپنی ہی انڈسٹری کے لوگوں کا مزاق اڑایا جارہا ہے، مجھے بہت غصہ ہے۔

یاد رہے کہ نادیہ خان نے بھی کئی ڈراموں میں اداکاری کی ہے جن میں ’کیسی عورت ہوں میں‘، ’ڈولی ڈارلنگ‘، ’زن مرید‘، ’کم ظرف‘، اور ’ایسی ہے تنہائی‘ کے علاوہ دیگر ڈرامے شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024