شیخوپورہ میں ٹرین حادثہ، پاکستان ریلوے کی مسافروں کے زخمی ہونے کی تردید
پاکستان ریلوے نے پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں دو مسافر ٹرینوں میں ہونے والے تصادم میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔
آج صبح 4 بج کر 50 منٹ پر لاہور جاتے ہوئے میانوالی ایکسپریس، قلعہ ستار شاہ اسٹیشن پر لوپ لائن میں کھڑی دوسری ٹرین سے ٹکرا گئی تھی۔
ریلوے کے ترجمان بابر علی نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ حادثے میں ٹرین میں سوار تمام مسافر محفوظ رہے جبکہ دل کے عارضے کا شکار ایک مریض زخمی ہوا اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ترجمان ریلوے نے واضح کیا کہ میانوالی ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے میں 31 یا 21 افراد کے زخمی ہونے کی رپورٹس جھوٹ پر مبنی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صبح 7:30 بجے ٹریک کو کلیئر کر دیا گیا تھا جس کے بعد میانوالی ایکسپریس نے لاہور کا سفر جاری رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرین ڈرائیور عمران سرور اور اسسٹنٹ ڈرائیور محمد بلال کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ وزارت ریلوے کی ہدایت پر واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کمیٹی کو کہا گیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے میں واقعے کی رپورٹ پیش کرے۔
حادثے پر بات کرتے ہوئے ریلوے کے چیئرمین مظہر علی شاہ نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی جبکہ چیف ایگزیکٹو افسر شاہد عزیز نے زور دیا کہ مسافروں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نواب شاہ کے قریب ایک ٹرین پٹری سے اترنے سے کم از کم 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
حادثے کے بعد ہونے والی انکوائری کے دوران 18 گریڈ کے دو افسران سمیت ریلوے کے چھ افسران کو معطل کر دیا گیا تھا۔
پاکستان میں ریلوے کے قدیم نظام کی وجہ سے اکثر حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں، ملک میں تقریباً 7 ہزار 500 کلومیٹر کا ریلوے ٹریک ہے اور اس سے سالانہ 8 کروڑ سے زیادہ مسافر سفر کرتے ہیں۔