• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کینیڈین رہنما کو سکھ کارکن کے قتل میں مودی حکومت کے ملوث ہونے کا ’یقین‘

شائع September 28, 2023
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا — فوٹو: رائٹرز
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا — فوٹو: رائٹرز

امریکا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل سے متعلق کینیڈین تحقیقات میں تعاون کے لیے بھارت پر دباؤ برقرار رکھا ہے جب کہ بھارت نے کہا ہے کہ وہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بارے میں کوئی ’خاص‘ یا ’متعلقہ‘ معلومات کو تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اس معاملے پر حکومتی خفیہ بریفنگ حاصل کرنے والے کینیڈا کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مودی حکومت کینیڈا کی سرزمین پر ہونے والے اس قتل میں ملوث ہے۔

دوسری جانب ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تازہ تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس میں قریبی دوست نے انکشاف کیا کہ سکھ رہنما کی موت سے قبل ان کی گاڑی کے نیچے سے ایک ٹریکنگ ڈیوائس ملی تھی۔

منگل کے روز جب ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بارے میں سوال کیا گیا تو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ دنیا میں ملکی سرحدوں سے باہر کیا جانے والا ظلم و جبر واشنگٹن کے لیے باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ ہم کینیڈا کی صورتحال پر کافی فکر مند ہیں، ہم نے اپنے کینیڈین ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل تعاون کیا ہے اور ہم نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔

میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ واشنگٹن نے سمجھا کہ یہ الزامات تشویشناک ہیں، اس لیے ان کی مکمل اور منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے، کینیڈا نے کہا ہے کہ وہ ایسا کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو اس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا کہ بھارت نے کینیڈا کو بتایا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بارے میں فراہم کردہ کسی بھی ’مخصوص‘ یا ’متعلقہ‘ معلومات کو دیکھنے اور غور کرنے کے لیے تیار ہے۔

’غیر ملکی حکومت کا حملہ‘

ادھر ٹورنٹو اسٹار نے جگمیت سنگھ کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس کے مشیر جوڈی تھامس نے 21 ستمبر کو نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر کو بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس بات کی تصدیق کرسکتا ہوں، جسے وزیر اعظم نے عوامی طور پر کیا شیئر کیا ہے کہ کینیڈا کے پاس واضح انٹیلی جنس موجود ہے کہ کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت ملوث ہے۔

جگمیت سنگھ نے کہا کہ وہ خفیہ معلومات میرے خیال میں بہت قابل اعتبار ہیں، اس بریفنگ کے بعد میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں اور مجھے اس پر مکمل یقین ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ خفیہ حکومتی بریفنگ سے انہیں بالکل یقین ہوگیا ہے کہ جسٹن ٹروڈو نے ’معتبر‘ معلومات کا حوالہ دیا، جو مودی حکومت کے ملوث ہونے کو ظاہر کرتی ہیں۔

اس سوال پر کہ کیا جو معلومات آپ نے دیکھیں، انہیں عوام کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے، جگمیت سنگھ نے جواب دیا کہ ہرگز نہیں، یہ جاری مجرمانہ تحقیقات میں رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج

اس کے علاوہ مقتول سکھ کارکن کے دیرینہ قریبی دوست مونیندر سنگھ نے سی ٹی وی نیوز وینکوور کو بتایا کہ ہردیپ سنگھ نے اپنی موت سے چند ہفتے قبل انہیں بتایا تھا کہ جب ان کی کار کو مکینک کی دکان پر اٹھایا گیا تو ان کی گاڑی کے نیچے سے ٹریکنگ ڈیوائس ملی تھی۔

ہردیپ سنگھ نجر کو رواں سال 18 جون کو قتل کر دیا گیا تھا، انہوں نے دوستوں اور خاندان والوں کو بتایا تھا کہ وہ اپنی زندگی کے بارے میں فکر مند ہیں۔

منگل کے روز مونیندر سنگھ نے گوردوارہ سے حاصل کی گئی ویڈیو کی تفصیلات کا انکشاف کیا، ویڈیو میں مشتبہ افراد کی کار دیکھی گئی جس کی تفصیلات پولیس نے تاحال عوامی سطح پر شیئر نہیں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ کار نے پارکنگ لاٹ سے ان کا پیچھا کیا، ان کا باہر نکلنے کا راستہ روکا جہاں شوٹر نے انہیں گولی مار دی، یہ تمام کارروائی بہت منظم تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024