’جیل میں کھانا بنانا سیکھا‘، سنجے دت کی 5 سال جیل میں گزرے دنوں پر گفتگو

شائع October 6, 2023
— فائل فوٹو: انسٹاگرام
— فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ اسٹار سنجے دت کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریباً 5 سال جیل میں رہتے ہوئے کھانا بنانا سیکھا، ورزش کی اور جب جیل سے باہر آئے تو جسمانی صحت پہلے سے زیادہ بہتر تھی۔

64 سالہ سنجے دت کا شمار بولی وڈ کے نامور اداکاروں میں ہوتا ہے، انہوں نے اپنے کریئر میں کئی فلموں کے ذریعے نام کمایا لیکن وہ ہمیشہ تنازعات میں گھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ’منو بھائی ایم بی بی ایس‘ اور ’دھمال‘، ’کے جی ایف-2‘ جیسی فلموں سے مشہور ہونے والے اداکار سنجے دت کو سال سنہ 1993 کے ممبئی دھماکوں کے کیس کے معاملے میں 21 مارچ 2013 کو بھارت کی سپریم کورٹ نے 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تاہم سزا کی مقررہ مدت سے 103 دن قبل 2016 میں وہ رہا ہوگئے تھے۔

ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ممبئی میں 1993 میں ہونے والے سلسلے وار بم دھماکوں کے مجرموں سے ہتھیار خریدے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اداکار نے جیل میں رہنے کے تجربے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جیل میں کھانا بنانا سیکھا تھا، مذہبی کتابیں پڑھیں اور ورزش کی جس کے نتیجے میں جب وہ جیل سے رہا ہوئے تو جسمانی طور پر پہلے سے زیادہ صحت مند دکھائی دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں پہلی بار جیل گیا تھا، اگر آپ جیل کے باہر کی تصاویر دیکھیں جس میں اکشے کمار، شاہ رخ بھی موجود ہیں، میرے پاس جیل میں وقت گزارنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، تو اس بارے میں زیادہ سوچنے کا کوئی فائدہ نہیں تھا۔‘

اداکار نے کہا کہ ’میں نے اپنا ذہن بنا لیا تھا کہ مجھے جیل کا سامنا کرنا ہوگا، 6 سال میں نے جیل میں گزارے، اپنے آپ کو سنبھالا اور زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا اور بہت کچھ سیکھا۔‘

سنجے دت نے کہا کہ ’جیل میں رہتے ہوئے میں نے کھانا پکانا سیکھا، مذہبی کتابیں پڑھیں، ورزش کی اور پہلے سے زیادہ بہتر جسمانی صحت کے ساتھ جیل سے رہا ہوا۔‘

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ سنجے دت نے جیل میں اپنے گزارے ہوئے وقت کے بارے میں بات کی ہے، قبل ازیں 2016 میں اداکار نے کہا تھا کہ میں جسمانی طور پر قید نہیں، وہ آپ کے دماغ کو جیل میں ڈال دیتے ہیں مثال کے طور پر آپ کوئی کام اپنی مرضی سے نہیں کر سکتے، وہ وقت بہت مشکل تھا، لیکن جیل تو جیل ہے، میرا دن صبح چھ بجے شروع ہوتا تھا، پہلے میں اپنے گھر والوں اور بچوں کے بارے میں سوچ کر روتا تھا۔’

انہوں نے بی بی سی انڈیا کو ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ ایک کانسٹیبل نے مجھ سے کہا کہ سنجو بابا، اگر آپ امید کرنا چھوڑ دیں گے تو جیل کا وقت چٹکیوں میں گزر جائے گا، میں نے اس کی باتوں کو سنجیدگی سے لیا اور کوشش کی، مجھے امید چھوڑنے میں 2 سے 3 ہفتے لگے، جب میں نے امید چھوڑ دی تو وقت تیزی سے گزرنے لگا جیسے اڑ رہا ہو۔

اداکار نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے جیل میں بیگ بنانے، ریڈیو جاکی کے طور پر کام کرنے جیسے مختلف کام کرکے 5 سے 6 ہزار روپے کمائے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024