نواز شریف 4 برس بعد پہلی بار مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کی صدارت کریں گے
سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف 4 برس جلاوطنی میں گزارنے کے بعد لاہور میں پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرنے کے لیے تیار ہیں، اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور عام انتخابات سے قبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اجلاس منگل (31 اکتوبر) کو جاتی امرا میں ہونے کا امکان ہے، اجلاس کے انعقاد کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب محض ایک روز قبل پی ٹی آئی نے لیول پلیئنگ فیلڈ اور شفاف انتخابات کے حوالے سے ہم خیال سیاسی جماعتوں، بالخصوص پیپلزپارٹی سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف علاج کے لیے لندن جانے اور وہاں 4 برس خود ساختہ جلاوطنی گزارنے کے بعد رواں ماہ وطن واپس پہنچے ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ وہ آئندہ انتخابات کے لیے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ بھی تقسیم کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، پارٹی رہنما نے کہا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ کون سی سیاسی جماعتیں مسلم لیگ (ن) کے خلاف مشترکہ محاذ بنا کر اسے چیلنج کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنماؤں سے اس بارے میں بھی تجاویز طلب کریں گے کہ انتخابات میں کامیابی کے امکانات کو کس طرح بڑھایا جائے اور بالخصوص پنجاب میں پارٹی کس طرح زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔
مری میں قیام
نواز شریف نے آج اسلام آباد کی عدالت میں اپنے کیسز کی سماعت سے قبل گزشتہ روز مری میں گزارا، 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد سے یہ ان کا مری کا دوسرا دورہ تھا۔
اسلام آباد میں سماعت کے بعد نواز شریف کے لاہور واپس جانے کا امکان ہے، جہاں وہ 4 برس بعد پہلی بار مسلم لیگ (ن) کے پہلے باضابطہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
قیاس آرائیاں گرم رہیں کہ نواز شریف مری میں قیام کے دوران پارٹی کے ناراض رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، تاہم مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے مری میں اپنے مختصر قیام کے دوران کسی سے ملاقات نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے صرف اسلام آباد کی عدالتوں میں اپنے کیسز کی سماعت کی وجہ سے مری میں قیام کیا۔