تقریب میں ’ہانیہ‘ کے نام کی نعرے بازی کیوں ہوئی؟ عاصم اظہر نے اپنے غصے کی وجہ بتادی
کچھ روز قبل نجی یونیورسٹی کی تقریب کے دوران مبینہ طور پر ’ہانیہ عامر‘ کے نام کی نعرے بازی پر اپنے شدید ردعمل کی گلوکار عاصم اظہر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’وہاں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا، کچھ مخصوص لوگ گفتگو کو خراب کرنے کی کوشش کررہے تھے۔‘
یاد رہے کہ 2019 میں یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ ہانیہ عامر اور عاصم اظہر ایک دوسرے کو ڈیٹ کررہے ہیں اور جلد ہی شادی بھی کرنے والے ہیں۔
تاہم 2020 میں دونوں فنکاروں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں کے درمیان نجی تعلقات نہیں بلکہ صرف اچھے دوست ہیں، جس کے کچھ عرصے بعد عاصم اظہر نے ماڈل اور اداکارہ میرب سے منگنی کرلی تھی۔
تقریب میں نعرے بازی کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک ہفتے قبل نجی یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تقریب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں عاصم اظہر غصے میں دکھائی دے رہے تھے۔
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اداکار یاسر حسین اور گلوکار عاصم اظہر اسٹیج پر بیٹھے گفتگو کررہے ہیں۔
گفتگو کے دوران طالبعلم نعرے بازی کرتے ہیں جس پر عاصم اظہر فوراً غصہ ہوجاتے ہیں، گلوکار فوراً ہی اپنی بات روک کر کہتے ہیں کہ ’کیا ہوگیا بیٹا؟ آئی بی اے ہی آئے ہو یا پاگل خانے آئے ہو؟‘
اس دوران یاسر حسین ماحول ہلکا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہتے ہیں’یہاں سارے پڑھے لکھے لوگ ہیں، برائے مہربانی ایسا نہ کریں، پرسکون رہیں، اس کے بعد کانسرٹ میں بھی جانا ہے، یا کانسرٹ منسوخ کرانا ہے؟’
سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ طالبعلم کی جانب سے ’ہانیہ عامر‘ کے نام کی نعرے بازی پر عاصم اظہر غصہ ہوگئے تھے تاہم ویڈیو میں ہانیہ عامر کا نام واضح طور پر نہیں سنا گیا۔
اس وقت اصل میں کیا ہوا؟ عاصم اظہر نے ایاز سامو کے پروگرام دی نائٹ شو میں وضاحت کردی۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ سوشل میڈیا پر کون سی ویڈیو گردش کررہی ہے لیکن جس واقعے کی آپ بات کررہے ہیں وہ کانسرٹ سے قبل ایک ’ٹاک‘ تھی جسے یاسر حسین میزبانی کررہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ’تقریب میں طالبعلموں کے ساتھ بہت اچھی گفتگو ہورہی تھی، تقریب کے دوران نعرے بازی کرنے والے لوگ بچے تھے، وہاں میں غصہ نہیں ہوا تھا، ویڈیو دیکھنے والوں کو اگر لگ رہا ہے کہ میں نے بدتمیزی کی ہے تو میں معذرت کرتا ہوں کیونکہ وہاں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔‘
عاصم اظہر نے کہا کہ ویڈیو میں آڈئینس کی آواز نہیں ہے، اگر آپ وہ آواز سنتے تو معلوم ہوجاتا کہ وہاں کیا بات ہورہی تھی، پھر بھی اگر کسی کو برا لگا تو میں معافی چاہتا ہوں، میں کسی کی دل آزاری نہیں کرنا چاہتا،
گلوکار نے بتایا کہ ’کچھ مخصوص لوگ ہماری گفتگو یا سوال کے بعد گانے کی فرمائش کررہے تھے، چیخ رہے تھے، نعرے بازی کررہے تھے، ہماری گفتگو کو خراب کرنے کی کوشش کررہے تھے، یاسر حسین نوجوانوں کے لیے بہت اچھی بات کہہ رہے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی میں یہی سیکھا ہے کہ اگر آپ کے پاس ہاتھ میں مائک ہے اور سامنے کوئی بدتمیزی کررہا تو ہمارا پاس مثال قائم کرنے کا موقع ہوتا ہے۔
عاصم اظہر نے بتایا کہ ’تقریب کے دوران طالبعلموں کو ڈانٹنے کے بعد کانسرٹ میں دوبارہ ایسا واقعہ نہیں ہوا البتہ دیگر لوگوں نے بھی ان مخصوص لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی کہ ہم گفتگو کررہے ہیں اور وہ درمیان میں نعرے بازی کررہے ہیں۔
عاصم اظہر نے اپنے اوپر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’جہاں کامیابی ملتی ہے وہاں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بلا وجہ حسد کا بھی شکار ہوتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ایسے لوگ اپنی زندگی میں کمی کی وجہ سے اپنے آپ کو ظاہر کرتے ہیں، میں دعا کرتا ہوں کہ ایسے لوگوں کی زندگی میں کوئی بدلاؤ آئے ، یا زیادہ سے زیادہ ان کے والدین ان کی شادی کردیں، پہلے مجھے ایسی چیزیں تنگ کرتی تھیں۔‘