• KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • KHI: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am
  • ISB: Fajr 5:00am Sunrise 5:00am

اب تک 5 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا جا چکا ہے، وزارت داخلہ

شائع January 2, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

وزارت داخلہ نے منگل کو سینیٹ کو آگاہ کیا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف حکومت کی ملک بدری کی مہم کے تحت اب تک 5 لاکھ سے زائد غیر باشندوں وطن کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔

آج سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے ملک بدر ہونے والوں کی تعداد کی وضاحت جاری کی، سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی تعداد کے ساتھ ساتھ ملک بدر کیے جانے والوں کی تعداد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ جواب جمع کروایا گیا۔

وزارت کا کہنا تھا کہ ملک میں تقریباً 17 لاکھ باشندے غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں جن میں اکثریت افغانوں کی ہے، ان کے پاس ملک میں رہنے کے لیے ضروری قانونی دستاویزات موجود نہیں، کابینہ کی جانب سے غیر قانونی باشندوں کی ملک بدری کے منصوبے کی منظوری کے بعد 5 لاکھ 41 ہزار 210 لوگوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے، تقریباً 11.5 لاکھ اب بھی ملک میں مقیم ہیں۔

وزارت نے مزید بتایا کہ باقی لوگوں کی شناخت اور ملک بدر کرنے کی کوششیں جاری ہیں، 2 لاکھ 71 ہزار 985 افراد کو خیبرپختونخوا اور ایک لاکھ 59 ہزار 161کو بلوچستان کے راستے وطن واپس بھیجا گیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ دوسرے سسٹمز جیسے کہ انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مزید ایک لاکھ 10 ہزار 64 افراد بھی ملک چھوڑ چکے ہیں۔

ایک ایڈووکیسی گروپ اور افغان درخواست دہندگان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ملک بدری کی مہم نے امریکا میں آبادکاری کے منتظر متعدد افغانوں کو زبردستی وطن واپس بھیج دیا ہے جبکہ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ حکام اکثر امریکی سفارت خانے کے تحفظ کے خطوط کو نظر انداز کرتی ہے۔

تحریری بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاک افغان سرحد پر 98 باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، خطرات کے باجود کوشش کی جا رہی ہے کہ باقی باڑ کو لگانے کا کام بھی مکمل کیا جائے، پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کا 2 فیصد ماندہ کام تنازعات کی وجہ سے روک دیا گیا ہے، تقسیم شدہ دیہات کی وجہ سے کام روکا گیا ہے ، مسئلہ دو طرفہ بات چیت سے حل کیا جا رہا ہے، یہ معاملہ مشترکہ کورڈننشن کمیٹی میں زیر بحث ہے، اس وقت تمام روایتی راستے اور غیر قانونی کراسنگ بند کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت نے تمام غیر دستاویزی تارکین وطن کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے ایسا نا کرنے والوں کو قید اور ان کے متعلقہ ممالک ڈی پورٹ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد نگران حکومت نے باضابطہ طور پر غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو ملک سے نکالنے کے لیے ملک گیر مہم شروع کی تھی جن میں اکثریت افغانوں کی ہے، جب کہ اس اقدام پر افغانستان اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے پاکستان پر شدید تنقید کی گئی، تاہم حکومت نے ان کی اپیلوں کو مسترد کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 6 مئی 2025
کارٹون : 4 مئی 2025