• KHI: Asr 4:36pm Maghrib 6:15pm
  • LHR: Asr 4:03pm Maghrib 5:42pm
  • ISB: Asr 4:06pm Maghrib 5:47pm
  • KHI: Asr 4:36pm Maghrib 6:15pm
  • LHR: Asr 4:03pm Maghrib 5:42pm
  • ISB: Asr 4:06pm Maghrib 5:47pm

زیادہ پر امید ہونا، کمزور ذہنیت کی نشانی ہے، تحقیق

شائع January 3, 2024
—فوٹو: فائل
—فوٹو: فائل

اگرچہ پر امید ہونا، رہنا اور مثبت سوچ رکھنا کامیاب زندگی کا راز سمجھی جاتی ہیں لیکن ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دراصل یہ کمزور ذہنیت کی نشانی ہوسکتی ہے اور اس بعض نقصانات بھی ہوسکتے ہیں۔

طبی جریدے میں شائع یونیورسٹی آف باتھ برطانیہ کی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ پر امید رہنے اور صرف اچھی سوچ رکھنے والے افراد بظاہر ذہنی طور پر کمزور ہوتے ہیں اور ان کے فیصلے مستقبل میں انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق خصوصی طور پر زیادہ پر امید رہنے اور اچھی سوچ رکھنے والے افراد کو معاشی اور سماجی مسائل سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران 36 ہزار سے زائد افراد کے طبی ڈیٹا، ان کے رویوں، فیصلوں اور ان کے اقدامات کی وجہ سے ان کے ساتھ پیش آنے والے مسائل کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے پایا کہ جو مضبوط ذہنیت کے مالک تھے انہوں نے خصوصی طور پر اپنے حوالے سے معاشی منصوبے اچھی طرح بنائے اور انہوں نے حالات و واقعات کو دیکھتے ہوئے حقیقت پسندانہ فیصلے کیے۔

یعنی ایسے افراد نے کوئی بھی منصوبہ بناتے وقت اس کے فوائد اور نقصانات دونوں کو سامنے رکھ کر منصوبہ بندی کی۔

جب کہ جو افراد زیادہ پر امید رہتے تھے اور ان کی سوچ مثبت ہوتی تھی، انہوں نے خصوصی طور معاشی اور سماجی فیصلے غلط کیے اور ان کے منصوبوں کے ناکام ہونے کی شرح 38 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔

یعنی کے جو افراد مثبت سوچتے ہیں اور وہ ہر وقت پر امید رہتے ہیں، وہ حقائق کو سمجھ نہیں پاتے، وہ کسی بھی منصوبے کے مسائل، نقصانات اور فوائد کا تجزیہ نہیں کرپاتے، جس وجہ سے انہیں مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔

ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ زیادہ پر امید ہونا اور مثبت سوچ رکھنا ممکنہ طور پر کمزور ذہنیت کی نشانی ہوسکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024