• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کریں گے، چوہدری شجاعت حسین کا اعلان

شائع January 12, 2024
انہوں نے کہا کہ ہمارے دیگر امیدواروں کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے — فائل فوٹو: فیس بک
انہوں نے کہا کہ ہمارے دیگر امیدواروں کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے — فائل فوٹو: فیس بک

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ق) کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، اس موقع پر سابق وفاقی وزیر و سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا پاکستان مسلم لیگ (ق) نے ہمیشہ پاکستان اور پاکستانی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور کرتے رہیں گے، صرف اپنی ذات کی حد تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے دیگر امیدوار وں کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے ہیں لہذا پارٹی کے قائد اور دیگر رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے امیدواروں کو دوہرے معیار کی نظر نہیں ہونے دیں گے اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کریں گے۔

چوہدری سالک حسین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے گجرات سے بھی میرے اور میرے بھائی چوہدری شافع حسین کے خلاف اپنے نامزد کردہ امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جن امیدواروں سے عہد کیا وہ ہمارے ساتھ ہیں اور اگر مسلم لیگ (ن) ان کا مقابلہ کرے گی تو ہم بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ اسی صف میں کھڑے ہونے کو ترجیح دیں گے، ہم بنا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ چوہدری شجاعت حسین کی زیرِقیادت مسلم لیگ (ق) نے مسلم لیگ (ن) سے 14 نشستیں مانگی تھی، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے مسلم لیگ (ق) کی قیادت کو آگاہ کیا تھا کہ وہ انہیں زیادہ سے زیادہ 3 سیٹیں دینے کے لیے تیار ہے۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری شافع حسین نے کہا تھا کہ ان کی جماعت کسی دوسری سیاسی پارٹی میں ضم نہیں ہو گی بلکہ اپنی علیحدہ شناخت برقرار رکھے گی، البتہ انہوں نے بتایا تھا کہ کہ دونوں جماعتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق کر سکتی ہیں۔

دریں اثنا، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے سابق وزیر اعظم کے ساتھ امیدیں جوڑ لی ہیں اور آنے والی حکومت کو اقتصادی بحالی، بے روزگاری اور افراط زر پر کام کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت سب سے زیادہ قومی ہم آہنگی اور مفاہمت کی ضرورت ہے اور ہمیں ماضی کو بھول کر انتقامی سیاست کرنے کے بجائے آگے بڑھنا چاہیے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کے مابین بھی حلقہ این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق اتفاق رائے پیدا نا ہوسکا، ایم کیوایم (پاکستان) نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اس حلقے پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی تردید کردی ہے۔

رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ این اے 242 پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ سےمتعلق خبروں میں صداقت نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حلقہ این اے 242 سے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024