کسی کو انتخابات کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کور کمانڈرز کانفرنس
ملک کی عسکری قیادت نے کور کمانڈرز کانفرنس میں کہا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں کے نام پر کسی کو بھی پرتشدد کارروائیوں اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت آج جی ایچ کیو میں 262ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔
فورم نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مسلح افواج کے افسران اور جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور شہریوں کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں سے ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت مقدس اور ناقابل تسخیر ہے، پاکستان تمام ریاستوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے تاہم ملکی خودمختاری، قومی غیرت اور پاکستانی عوام کی امنگوں پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
کور کمانڈر کانفرنس کو ماورائے عدالت قتل، ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی اور پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھارت کی گھناؤنی مہم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
فورم نے اس بات اتفاق کیا کہ بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا کیونکہ عالمی برادری پہلے ہی بھارت کے مجرمانہ رویے اور دنیا بھر میں قتل و غارت گری کے لیے ریاستی آلات کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔
فورم نے فلسطین اور غزہ کے عوام کے لیے غیرمشروط حمایت کا اعادہ کیا اور تنازع کے منفی نتائج اور خطے پر مرتب ہونے والے اس کے اثرات کا مشاہدہ کیا اور فلسطین میں مستقل جنگ بندی اور مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کی فوری ضرورت کو متفقہ طور پر تسلیم کیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی حمایت کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق انصاف کی فراہمی تک کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
فورم نے عام انتخابات 2024 کے پرامن انعقاد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مدد کے لیے پاک فوج کی تعیناتی پر بھی گفتگو کی اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج الیکشن کمیشن کی رہنما ہدایات کے مطابق آئینی مینڈیٹ کے تحت تفویض کردہ فرائض سرانجام دے گی۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں شرکا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیاسی سرگرمیوں کے نام پر کسی کو بھی پرتشدد کارروائیوں اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
فورم نے اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور غیر قانونی اجنبیوں سمیت غیر قانونی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا اعتراف اور تعریف کی۔
شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات اور ان کے معیشت اور عوام کی فلاح و بہبود پر مثبت اثرات کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
فورم کو فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی اور آرمی چیف نے فارمیشن کمانڈرز سے کہا کہ وہ فوجیوں کی تربیت، ایڈمنسٹریشن اور مورال پر اپنی توجہ مرکوز ہیں۔