بلوچستان میں قومی اسمبلی کے 7 حلقوں کے انتخابی نتائج تاخیر کا شکار
ملک بھر میں عام انتخابات کے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے 2 دن بعد بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختلف وجوہات کی بنا پر ابھی تک کم از کم 9 حلقوں کے فارم 47 اپ لوڈ نہیں کیے۔
الیکشن 2024 کے تازہ نتائج کے لیے کلک کریں
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں قومی اسمبلی کے 7 حلقوں کے انتخابی نتائج تاحال جاری نہ ہوسکے، ان میں این اے 251، این اے 252، این اے 254، این اے 258، این اے 260، این اے 261 اور این اے 266 شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو دھاندلی کے الزامات کے بعد این اے-88 خوشاب، پی ایس-18 گھوٹکی اور پی کے-90 کوہاٹ کے مخصوص پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ پولنگ کا حکم بھی دے دیا ہے۔
گزشتہ روز ایک بیان میں ترجمان الیکشن کمیشن نے این اے 88 کے 26 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا اعلان کیا کیونکہ مبینہ طور پر ہجوم کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں پولنگ مواد کو آگ لگا دی گئی تھی، دوبارہ پولنگ 15 فروری کو ہوگی۔
پی ایس-18 میں بھی دوبارہ پولنگ 15 فروری کو ہونی ہے کیونکہ یہاں نامعلوم افراد کی جانب سے پولنگ مواد ضبط کرلیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسی طرح پی کے-90 کے 25 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے گی کیونکہ دہشت گردوں کی جانب سے پولنگ مواد کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
مزید برآں الیکشن کمیشن نے این اے-242 (کراچی کیماڑی-1) کے ایک پولنگ اسٹیشن پر مبینہ توڑ پھوڑ کے حوالے سے ضلعی علاقائی افسر سے 3 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔
قبل ازیں این اے 8 (باجوڑ) میں ایک امیدوار کی موت کے باعث پولنگ ملتوی کر دی گئی تھی، دریں اثنا این اے 35 میں (جہاں پی ٹی آئی کے حمایت آزاد امیدوار یافتہ شہریار آفریدی آگے ہیں) عسکریت پسندوں کی جانب سے انتخابی عمل میں خلل کے سبب 25 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ دوبارہ کرانی پڑے گی۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ علاقے میں عسکریت پسندون نے عملے کو خوفزدہ کیا تھا اور پولنگ کا سامان لے کر چلے گئے تھے۔