• KHI: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • LHR: Fajr 3:43am Sunrise 5:13am
  • ISB: Fajr 3:41am Sunrise 5:14am
  • KHI: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • LHR: Fajr 3:43am Sunrise 5:13am
  • ISB: Fajr 3:41am Sunrise 5:14am

آرمی چیف کو توسیع دینے کا ماحول پھر ہوا تو پیپلز پارٹی شاید اس عمل کا حصہ نہ بنے، خورشید شاہ

شائع February 16, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پیپلز پارٹی نے آرمی چیف کو ممکنہ توسیع دینے کی مخالفت کر دی۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اگر آرمی چیف کو توسیع دینے کا ماحول پھر ہوا، تو پیپلز پارٹی اس عمل کا شاید حصہ نہ بنے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ آرمی چیف کو توسیع لینی بھی نہیں چاہئے، سینئر ترین جنرل کو آرمی چیف بننا چاہئے، پاکستان کو بچانا ہے تو سینیارٹی کے مطابق آگے چلیں۔

ان سے پوچھا گیا کہ (ن) لیگ کے حوالے سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شاید آرمی چیف کو توسیع دی جائے گی، اس کے جواب میں رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ اگر آرمی چیف کو توسیع دینے کا ماحول پھر ہوا، تو پیپلز پارٹی اس عمل کا شاید حصہ نہ بنے۔

’اسحٰق ڈار نے معیشت کو نقصان پہنچایا‘

پاکستانی معیشت اور وزیر خزانہ کے نام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار نے معیشت کو نقصان پہنچایا، مسلم لیگ (ن) سے وزیر خزانہ کے نام پر بات چیت کریں گے۔

ان سے پوچھا گیا کہ کہ کیا اسحٰق ڈار معیشت کو بچا سکیں گے؟ اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ڈار صاحب معیشت کو بچا سکیں گے، جب معیشت کے حوالے سے بیٹھیں گے، تو بات کریں گے کہ وزیر خزانہ کس کو بننا چاہیے، اس دوران بات کریں گے کہ معیشت کو کون ٹھیک کر سکتا ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی کے ذریعے بڑے فیصلے کر سکتے ہیں۔

انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے دعویٰ کیا کہ ہم سے پنجاب اور خیبرپختونخوامیں میں بہت سی سیٹیں چھینی گئیں، ہم سے کراچی کی سیٹیں بھی چھین کر ایم کیو ایم پاکستان کو دے دی گئیں۔

’اب بلیک میلنگ نہیں ہوگی‘

انہوں نے واضح کیا کی وزیر اعظم کاعہدہ (ن) لیگ کا حق ہے کیونکہ ان کے پاس اکثریت ہے، کسی کو وزارت اعلیٰ اور وزارت عظمیٰ کا امیدواربنانا (ن) لیگ کا اندرونی معاملہ ہے، مریم نواز کو اگر وزارت اعلیٰ دے رہے ہیں تو یقین ہے شہباز شریف وزیر اعظم ہوں گے،پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بیٹھ کر (ن) لیگ کو سپورٹ کرے گی، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ وزیراعظم 5 سال کی مدت پوری کرے، اب بلیک میلنگ نہیں ہوگی سیدھی بات ہوگی کہ مل کرکام کرنا ہے۔

خورشید شاہ نے دوٹوک مؤقف اپنایا کہ 18ویں ترمیم کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکے گا، اگر (ن) لیگ نے 18ویں ترمیم کےساتھ چیڑ چھاڑ کی تو ہم ووٹ نہیں دیں گے، ہمارا نعرہ یہی ہے کہ پارلیمنٹ فارم آف گورنمنٹ کو زندہ رکھیں، پیپلزپارٹی اقتدار کے لیے نہیں مرتی،ہماری 80کےقریب سیٹیں ہیں۔

خورشید شاہ نے صوبائی نشستوں کے حوالے سے کہا کہ جب ہم وفاق میں وزارتیں نہیں لے رہے تو پنجاب میں کیسے لیں گے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے نواز شریف کو کئی بار کہا کہ وزارت عظمیٰ کے لیے نا آئیں، نوازشریف پر دھاندلی کا سوالیہ نشان ہے، نواز شریف کو چاہیے تھا کہ وہ وطن آکر سیدھے جیل جاتے، نواز شریف ضمانت کے بعد آتے تو ہمدردی کا ووٹ ملتا، میں نے کہا تھا کہ (ن) لیگ کو لاڈلے پن سے نقصان ہوگا اور وہی ہوا، (ن) لیگ نے خود اپنے ساتھ زیادتی کی ہے، وہ عوام کو دکھانےکی کوشش کررہے تھےکہ وہ لاڈلے ہیں۔

نواز شریف کے پاکستان سے باہر جانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان میں ہی رہیں گے، ان کی پوزیشن اچھی نہیں ہے، وہ زیادہ باہر نہیں نکل سکتے ، نواز شریف بیماری میں واپس آئے ہیں، چند روز کے لیے واپس جا سکتے ہیں۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے ساتھ حکومت بنانے سے منع کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 6 مئی 2025
کارٹون : 4 مئی 2025