• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کالعدم تنظیموں کی فہرست میں 4 سال بعد اضافہ، تعداد 79 ہوگئی

شائع April 24, 2024
زینبیون بریگیڈ پر مشرق وسطیٰ میں پاسداران انقلاب کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام ہے—تصویر: فائل فوٹو
زینبیون بریگیڈ پر مشرق وسطیٰ میں پاسداران انقلاب کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام ہے—تصویر: فائل فوٹو

4 سال بعد دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں پہلی مرتبہ اضافے کے بعد ملک میں کالعدم تنظیموں کی تعداد 79 ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فہرست میں تازہ ترین اضافہ زینبیون بریگیڈ (زیڈ بی) کا کیا گیا ہے، جو ایک عسکریت پسند گروپ ہے، جسے امریکی محکمہ خارجہ نے 2019 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

جنوری میں ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بعد زینبیون بریگیڈ پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جبکہ 29 مارچ کو اس کا نفاذ ہوا۔

کچھ مبصرین اسے واشنگٹن کو خوش کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھ رہے ہیں جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ سعودی وزیرخارجہ کی قیادت میں وفد کے حالیہ دورے کے تناظر میں ریاض کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا گیا۔

دفاعی تجزیہ کار محمد عامر رانا کے مطابق زینبیون بریگیڈ کے بارے میں خیال کہا جاتا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں پاسداران انقلاب کو ہتھیار فراہم کرتی ہے۔

گزشتہ ماہ یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے مبینہ زینبیوں بریگیڈ کے ممبران کو مشرق وسطیٰ میں پاسداران انقلاب کو ہتھیار پہنچانے کے الزام میں بین الاقوامی سمندر سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک اور واقعے میں شام میں پاکستانی نژاد کمانڈر کی ہلاکت کے بعد پاکستان کو اس تنظیم پر پابندی لگانے کا موقع فراہم کیا، خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس زینبیون بریگیڈ کے خلاف ملک میں فرقہ وارانہ تشدد، عراق اور شام کے تنازع کے لیے پاکستان میں جنگجوؤں کی بھرتیوں میں ملوث ہونے کے کافی ثبوت موجود ہیں لیکن ایرانی سرزمین پر باغی بلوچ انتہا پسند گروپوں کی مبینہ موجودگی سے منسلک حالات کے سبب حکومت نے پہلے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔

قومی تعلقات پر نظریاتی وابستگیوں کو ترجیح دے کر ممبران گروپ سے اپنی وفاداری کا ثبوت دیتے ہیں جس سے نمٹنا سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

ایران پاسدران انقلاب افواج کی جانب سے یہ گروپ 2011 میں شام میں عوامی بغاوت کے بعد تشکیل دیا گیا تھا، زینبیون بریگیڈ جسےلواء زینبیون بھی کہا جاتا ہے، پر الزام ہے کہ وہ پاکستان میں مقیم شیعہ کمیونٹی کو شام کے حکمران بشارالاسد جوکہ ایران اور روس کے قریبی اتحادی ہیں، کی مخالفت کرنے والی قوتوں کے خلاف لڑنے کے لیے متحرک کررہا ہے۔

مذکورہ گروپ نے 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد سے قدس فورس کے ساتھ اپنے تعلقات کا بھی اعتراف کیا جبکہ اس گروپ نے حال ہی میں پاسدارانِ انقلاب کے احکامات پر عمل کرنے کا اعادہ بھی کیا ہے۔

کالعدم تنظیموں کی فہرست بنانے کے عمل کا آغاز 14 اگست 2001 کو ہوا۔ جب لشکر جھنگوی اور سپاہِ محمد پاکستان کو کالعدم قرار دے دیا گیا۔

بعدازاں 14 جنوری 2002 کو حکومت نے جیشِ محمد، لشکرِ طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریکِ اسلامی اور تحریکِ نفاذ شریعتِ محمدی کو کالعدم قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024