فوج میں اہم ترقیاں و تعیناتیاں، 3 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر ترقی و تعیناتیوں کے اہم مرحلے میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری، میجر جنرل عمر بخاری اور میجر جنرل عنایت حسین کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل عمر بخاری کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی، جس کے بعد انہیں پشاور میں قائم الیون کور کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔
ان سے قبل لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات خان اس عہدے پر فرائض انجام دے رہے تھے جن کا اب تبادلہ کردیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات خان اگست 2022 سے پشاور کور کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اور نومبر میں ان کی ریٹائرمنٹ ہونی ہے، کسی بھی پوسٹنگ کی مدت عام طور پر 2 سال ہوتی ہے، لہٰذا جنرل حسن اظہر حیات کا ریٹائرمنٹ سے چند ماہ قبل تبادلہ حیران کن ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ الیون کور کی کمان میں تبدیلی کا تعلق افغانستان کی سرحد سے متصل علاقوں میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے ہو سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نئی پوسٹنگ ایک دن بعد منظر عام پر آئی جب امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل کریلا نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے افغانستان کی سرحد سے متصل صوبے خیبر پختونخوا کے مقامات کا دورہ کیا تھا۔
پشاور میں نئے کمانڈر میجر جنرل عمر بخاری اس سے قبل جنرل ہیڈ کوارٹرز میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف (الفا) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
پشاور میں نئے کور کمانڈر کی تقرری بھی خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت اور وہاں کی عسکری قیادت کے درمیان نازک تعلقات میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
اس کےعلاوہ ایک اور اہم تعیناتی ہوئی جس میں چیف آف لاجسٹک اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل نعمان زکریا کو چند روز قبل منگلا کور کا کمانڈر تعینات کیا گیا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل ایمن بلال صفدر کی جانب سے غیر واضح وجوہات کے سبب قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا انتخاب کرنے کے بعد یہ عہدہ خالی تھا۔
ایک حالیہ میڈیا کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے لیفٹیننٹ جنرل ایمن بلال صفدر کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ سے متعلق ایک سوال کا جواب دیا تھا۔
انہوں نے وضاحت کی تھی کہ فوج میں خود احتسابی ایک سخت اور چیلنجنگ لیکن شفاف عمل ہے، جب بھی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی، بدعنوانی، یا کوئی تادیبی مسئلہ ہوتا ہے، احتسابی عمل حرکت میں آتا ہے، ہم ایک مضبوط اندرونی احتسابی نظام کو برقرار رکھتے ہیں جو مختلف ڈومینز میں مسلسل کام کرتا ہے۔
چیف آف لاجسٹک اسٹاف میں لیفٹیننٹ جنرل نعمان زکریا کی جگہ ایک اور نئے ترقی پانے والے افسر لیفٹیننٹ جنرل عنایت حسین کو تعینات کر دیا گیا، جنرل عنایت حسین وائس چیف آف جنرل اسٹاف (براوو) کے طور پر خدمات انجام دینے والے میجر جنرل تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر فی الحال آئی ایس پی آر میں برقرار رکھا گیا، جنرل احمد شریف کا تعلق کور آف الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئرز سے ہے اور ای ایم ای کے بہت کم افسران تھری اسٹار رینک تک پہنچے ہیں۔