سلمیٰ آغا کی وجہ سے فلمی کیریئر میں نقصان اٹھانا پڑا، جاوید شیخ کا انکشاف
لیجنڈری اداکار جاوید شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ماضی میں اداکارہ سلمیٰ آغا سے شادی کرنے کی وجہ سے نہ صرف ذاتی زندگی بلکہ فلمی کیریئر میں بھی نقصان اٹھانا پڑا۔
حال ہی میں جاوید شیخ نے یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی ناکام شادیوں سمیت معاشقوں پر بھی کھل کر بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پہلی شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد انہوں نے سلمیٰ آغا سے شادی کی لیکن بدقسمتی سے ان کی دوسری شادی بھی تین سال ہی چل سکی۔
انہوں نے سلمیٰ آغا سے شادی کرنے کی وجہ سے اٹھائے جانے والے نقصانات پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں اداکارہ سے شادی کرنے کی وجہ سے ذاتی اور پیشہ ورانہ نقصانات اٹھانا پڑا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلمیٰ آغا نے انہیں بولی وڈ اور لولی وڈ فلموں سے نکلوایا، ایک تو وہ انہیں ایسی فلموں میں کام نہیں کرنے دیتی تھیں اور دوسرا وہ عین موقع پر مصروف رکھتیں کہ فلم ساز ان کی جگہ دوسرے اداکاروں کو کاسٹ کرلیتے۔
جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ سلمیٰ آغا سے شادی کے بعد انہیں خون بھری مانگ نامی فلم میں ریکھا کے ساتھ ہیرو کے طور پر کاسٹ کیا گیا لیکن انہیں اس میں کام نہیں کرنے دیا گیا اور بعد ازاں ان کی جگہ کبیر بیدی کو کاسٹ کرلیا گیا۔
انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ خون بھری مانگ سے قبل بینکاک کے چور میں بھی ان کی جگہ اظہار قاضی کو کاسٹ کرلیا گیا۔
سینیئر اداکار نے بتایا کہ سلمیٰ آغا شادی کے بعد انہیں بار بار بھارت لے جاتیں، جس وجہ سے پاکستانی فلم ساز ان کی جگہ دوسرے اداکاروں کو کاسٹ کرلیتے۔
خیال رہے کہ جاوید شیخ نے 1980 کے بعد سلمیٰ آغا سے دوسری شادی کی تھی، اداکار کی پہلی شادی زینت منگی سے کی تھی، جن سے انہیں بیٹی مومل اور بیٹا فہد شیخ ہیں، ان کی پہلی شادی بھی تین سال ہی چلی تھی۔
جاوید شیخ اور سلمیٰ آغا کی شادی بھی تین سال چلی اور وہ بھی طلاق پر ختم ہوئی، اس کے بعد انہوں نے تیسری شادی نہیں کی جب کہ دوسری اہلیہ سے انہیں کوئی اولاد نہیں۔
ان کی طرح سلمیٰ آغا نے بھی ایک سے زائد شادیاں کیں اور ان کی بھی جاوید شیخ سمیت ایک اور شادی بھی طلاق پر ختم ہوئی اور انہیں دو شوہروں سے چار بچے ہیں۔
سلمیٰ آغا کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہونے کی وجہ سے انہوں نے بھارت سمیت پاکستان میں بھی کام کیا جب کہ بعد ازاں اداکارہ نے بھارتی سٹیزن شپ بھی لی۔