• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مادہ مچھروں کو مارنے کے لیے لیبارٹری میں تیار شدہ نر مچھر میدان میں آگئے

شائع May 24, 2024
—فوٹو: Alamy
—فوٹو: Alamy

افریقی ملک جبوتی میں لیبارٹری میں تیار شدہ ایسے مچھروں کو فضاؤں میں چھوڑ دیا گیا جو کہ ملیریا پھیلانے والی خصوصی مادہ مچھروں کو ختم کریں گے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی بھی ملک میں خطرناک مچھروں کو مارنے کے لیے لیبارٹری میں تیار کردہ ماحول دوست مچھر فضاؤں میں چھوڑے گئے ہوں، گزشتہ چند سال میں نصف درجن سے زائد ممالک میں ایسے تجربات کیے جا چکے ہیں۔

ماضی میں برازیل، بھارت، پاناما اور سائمن آئی لینڈ سمیت ایک افریقی ملک میں بھی ایسے نر مچھروں کو فضاؤں میں چھوڑا جا چکا ہے جو کہ ملیریا سمیت دیگر بیماریاں پھیلانے والے مچھروں کو مارتے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملیریا صرف خاص طرح کی مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہی ہوتا ہے اور ایسی مادہ مچھر رات سمیت دن میں بھی انسان کو کاٹنے کی ماہر ہوتی ہیں اور یہ مچھر عام طور پر ادویات سے بھی بچنے کی مہارت رکھتے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نیوز کے مطابق افریقی ملک جبوتی کے ایک شہر میں ملیریا سمیت دیگر بیماریاں پھیلانے والے مچھروں کو ختم کرنے کے لیے لیبارٹری میں تیار شدہ نر مچھر فضاؤں میں چھوڑ دیے گئے۔

مذکورہ مچھر خصوصی طور پر ان مادہ مچھروں سے میلاپ کریں گے جو ملیریا سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خطرناک مادہ مچھر لیبارٹری میں تیار کیے گئے نر مچھروں سے ملنے کے بعد بلوغت یا اس وقت کو پہنچنے سے قبل ہی مر جائیں گی جب وہ کسی انسان کو کاٹ کر انہیں ملیریا سمیت دوسری بیماریوں کا شکار بناتی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مادہ مچھروں سے ملنے کے بعد اگرچہ نر مچھر زندہ رہیں گے لیکن وہ بھی کچھ ہی عرصے بعد خود بخود مر جائیں گے۔

اس سے قبل آج تک دنیا کے نصف درجن کے قریب ممالک میں ایسے ہی لیبارٹری میں تیار کردہ ایک ارب نر مچھر فضاؤں میں چھوڑے جا چکے ہیں، جنہوں نے بیماریاں پھیلانے والی مادہ مچھروں کا کامیابی سے خاتمہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024